جمعہ, نومبر 15, 2024
اشتہار

پی آئی اے کے 9 طیارے گراؤنڈ، ادارے کے انتظامی امور شدید دباؤ کا شکار

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: نگراں حکومت کی عدم دل چسپی اور نجکاری میں التوا کے باعث پی آئی اے کے انتظامی امور شدید دباؤ کا شکار ہو گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق 31 طیاروں پر مشتمل بیڑے میں سے قومی ایئر لائن کے 9 طیارے پرزہ جات اور لیز رقم نہ ادا کرنے کے باعث گراؤنڈ ہو گئے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ان میں ایئر بس 320 ساختہ کے 5 طیارے، بوئنگ 777 کے 3 اور ایک عدد اے ٹی آر طیارہ شامل ہے۔

ملک کی منفی کریڈٹ ریٹنگ، پی آئی اے کے مستقبل سے متعلق غیر یقینی اور زر مبادلہ کے لیے اسٹیٹ بینک پر انحصار کے باعث بین الاقوامی اداروں نے پی آئی اے کی معاونت سے معذرت کر لی ہے، لیزنگ کمپنیوں نے پاکستان کی ٹرپل سی (CCC) ریٹنگ کو اپنی کاروباری پالیسی سے متصادم قرار دیا ہے، منفی ریٹنگ اور زر مبادلہ کی قلت کی وجہ سے ملک کی دیگر دو ایئر لائنز بھی شدید آپریشنل دباؤ کا شکار ہو چکی ہیں۔

- Advertisement -

آئی ایم ایف سے قرض کے بعد پاکستان کی ریٹنگ بہتر ہوئی، فچ

قومی ایئر لائن پر بین الاقوامی ادائیگیوں میں 10 ملین ڈالر سے زائد کی رقم واجب الادا ہے، جس میں جہازوں اور انجن کی لیز، انٹرنیشنل ہینڈلنگ، ایئرپورٹ چارجز اور قرضوں پر سود کی ادائیگیاں شامل ہیں، ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ لیزنگ اور پرزہ جات والی کمپنیاں پیشگی ادائیگیوں پر مصر ہیں اور بھاری رسک ایکسپوژر پریمیم لگا رہی ہیں، اور قومی ایئر لائن رسک ایکسپلوژر کا پریمیئر لیز کی رقم سے بڑھ چکا ہے۔

پی آئی اے کی ایک اور ایئر ہوسٹس بیرون ملک جاکر لاپتہ

نگراں حکومت نے گزشتہ 6 ماہ کے دوران کوئی ٹھوس اقدامات نہیں لیے جس سے قومی فضائی صنعت بندش کے دہانے پر پہنچ گئی ہے، ایسے میں ملک کا دنیا سے رابطے اور تجارت کے لیے فضائی صنعت کا فعال ہونا ناگزیر ہے، جس کی وجہ سے آنے والی حکومت کے لیے فضائی صنعت کی موجودہ زبوں حالی سخت ترین چیلنجز میں سے ایک ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مارچ تک یہی صورت حال رہی تو قومی ایئر لائن سمیت ملکی فضائی آپریشن 50 فی صد سے بھی کم رہ جائے گا۔

Comments

اہم ترین

محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین اے آروائی نیوز سے وابستہ سینئر صحافی ہیں اور ایوی ایشن سے متعلقہ امور کی رپورٹنگ میں مہارت رکھتے ہیں

مزید خبریں