تازہ ترین

پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ، براہ راست دیکھیں

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

کتنے پاکستانی پیٹ بھر کے کھانا نہیں کھاتے؟ عالمی بینک کا بڑا انکشاف

اسلام آباد : عالمی بینک نے اپنی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں بلند افراط زر کے دباؤ سے غربت میں مزید اضافہ ہوگا، اس وقت ساڑھے9 کروڑ پاکستانی غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں گزشتہ مالی سال غربت بڑھ کر 39.4 فیصد تک پہنچ گئی ہے، خراب معاشی حالات کی وجہ سے مزید سوا کروڑ افراد غربت کے جال میں پھنس چکے ہیں، تقریباً ساڑھے 9 کروڑ پاکستانی اس وقت غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔

عالمی بینک نے پاکستان کی معیشت کی حالت پر ’شدید تشویش‘ کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ وہ اپنی مقدس گائیوں’’ زراعت اور رئیل اسٹیٹ‘‘ پر ٹیکس لگانے کے لیے فوری اقدامات کرے اور معاشی استحکام کے لیے جی ڈی پی کے 7فیصد کے برابر مالیاتی ایڈجسٹمنٹ کرتے ہوئے اپنے بےجا اخراجات کم کرے۔

واشنگٹن میں قائم عالمی بینک نے پاکستان کی اگلی حکومت کیلیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مدد سے تیار کردہ پالیسی کے مسودہ کا اجراء کیا ہے جس میں کم انسانی ترقی، غیر پائیدار مالیاتی صورت حال، زراعت، توانائی اور نجی شعبہ جات کو ضابطے میں لانا اور ان شعبوں میں اصلاحات آئندہ حکومت کیلیے ترجیحی قرار دیے گئے ہیں۔

جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس میں فوری طور پر 5 فیصد اضافہ کرنے اور اخراجات کو جی ڈی پی کے تقریباً 2.7 فیصد تک کم کرنے کے اقدامات تجویز کیے گئے ہیں جس کا مقصد غیر پائیدار معیشت کو ایک محتاط مالیاتی راستے پر ڈالنا ہے تاہم یہ اقدامات زیادہ تر ان شعبوں میں تجویز کیے گئے ہیں جنہیں پاکستان میں ’مقدس گائے‘ سمجھا جاتا ہے۔

پاکستان سے متعلق عالمی بینک کے ماہر اقتصادیات توبیاس حق نے پالیسی مسودے کے اجرا کے موقع پر کہا کہ ورلڈ بینک کو پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال پر گہری تشویش ہے، پاکستان کو سنگین معاشی اور انسانی ترقی کے بحرانوں کا سامنا ہے،پاکستان اس وقت ایک ایسے موڑ پر ہے جہاں اسے پالیسی میں تبدیلی کی اشد ضرورت ہے۔

پاکستان میں ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بین ہسین نے کہا کہ پاکستان کیلیے پالیسی میں تبدیلی کا یہ ناگزیر موقع ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ پاکستان میں موجودہ معاشی صورتحال کا ادراک کر لیا جائے گا لیکن سوال یہ ہے کہ کیا پالیسیوں میں تبدیلی کا ادراک تمام سیاسی جماعتوں، کاروباری اداروں، سول سوسائٹی اور مالیاتی حساب رکھنے والوں کو بھی ہوگا یا نہیں۔

ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر کا مزید کہنا تھا کہ ہم صرف اقدامات تجویز کرسکتے ہیں مگر اس پر عملدرآمد پاکستان کو خود ہی کرنا ہے۔

Comments

- Advertisement -