اشتہار

فزکس میں جاپان اورکینیڈا کے سائنسدانوں کو ملا مشترکہ نوبیل انعام

اشتہار

حیرت انگیز

جاپان کی یونیورسٹی آف ٹوکیوسے تعلق رکھنے والے تاکاکی کاجیتا اورکینیڈا کی کوئینزیونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے آرتھر بی میک ڈونلڈ کوفزکس میں مشترکہ نوبیل انعام دیا گیا ہے۔

دونوں ممتازسائنسدانوں کو یہ انعام neutrinosکے نام سے پہجانے جانے والے sabomatic ذرات کی دریافت پردیا گیا۔

Neutrinos دنیا میں دوسرے سب سے زیادہ پائے جانے والے  subatomicذرات ہیں۔

- Advertisement -

ان کی موجودگی کا پیشن گوئی 1930 میں کی گئی تھی لیکن کئی دہائیوں تک یہ ذرات آسٹرو فزکس کا معمہ بنے رہے۔

یہ حیرت انگیز ذرات اپنے اندر کسی بھی قسم کا برقی چارج نہیں رکھتے اور یہ تصور کیا جاتا تھا کہ ان میں کسی قسم کا اٹامک وزن نہیں ہے۔

دونوں سائنسدانوں نے سال 1998 اور 1999 میں علاحدہ علاحدہ تحقیق کی جس میں انہوں نے ثابت کیا کہ یہ حیرت انگیز ذرات نہ صرف اٹامک ماس رکھتے ہیں بلکہ سورج سے زمین کے راستے میں ڈرامائی انداز میں اپنی ہیت بھی تبدیل کرلیتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں