اشتہار

پاکستان سمیت دنیا بھرمیں قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کا عالمی دن منایاجارہاہے

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی آج بچوں کی قبل از وقت پیدائش کی شرح میں کمی لانے کا پانچواں عالمی دن منایا گیا۔

اس دن کا مقصد قبل از وقت بچوں کی پیدائش کے باعث پیدا ہونے والی پیچیدگیوں سے متعلق آگاہی بڑھانا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال ’یونیسف‘ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ہر سال لگ بھگ ساڑھے سات لاکھ بچے مقررہ وقت سے پہلے پیدا ہوتے ہیں جس کی وجہ ان کی زندگیوں کو لاحق خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

- Advertisement -

یونیسف کے مطابق قبل از وقت بچوں کی پیدائش کی شرح کے حوالے سے پاکستان 184 ممالک کی فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے۔

پاکستان میں یونیسف کی سربراہ اینجیلا کارنئی نے ایک بیان میں کہا کہ قبل از وقت پیدائش کی شرح میں کمی سے بچوں کی اموات میں نمایاں کمی ممکن ہے۔

انھوں نے کہا کہ مقررہ وقت سے پہلے پیدا ہونے والے بچوں کی زندگی کو بچانے کے لیے کم خرچ اور آزمودہ طریقے موجود ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف کے مطابق ترقی پذیر ملکوں میں پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کی اموات کی وجہ قبل از وقت پیدائش کے باعث پیدا ہونے والی طبی پیچیدگیاں ہیں۔

پاکستان میں حکومت کا کہنا ہے کہ ماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے تمام بڑے سرکاری اسپتالوں کے علاوہ بنیادی صحت کے مراکز میں خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں تاکہ ماؤں اور نومولود بچوں کی زندگیوں کو بچایا جا سکے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں