لاہور: قومی ایئرلائن پی آئی اے نے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی مختصردورہ پاکستان پرپیش کیے جانے والے ناشتے کا بل اداکرنے سے انکار کردیا، نریندر مودی گزشتہ سال 25دسمبرکو120 افراد کے وفد کے ہمراہ پاکستان آئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق کیٹررنے نریندر مودی کے مہمانوں کی خاطر تواضع کا بل پی آئی اے کو بھیجا جسے پی آئی اے نے یہ کہہ کرادا کرنے سےانکارکردیا کہ یہ قومی ایئرلائن کی ذمہ داری نہیں ہے۔
بل کی رقم دو لاکھ دس ہزارروپے ہے اورپی آئی اے نے کیٹررکومشورہ دیا ہے کہ بل کی ادائیگی کے لئے دفترِ خارجہ سے رجوع کرے۔
ایوی ایشن ڈیویژن کی جانب سے جب پی آئی اے کو بھیجا گیا تو پی آئی اے نے مذکورہ شعبے کو بھی یہی جواب دیا کہ حکومتی مہمانوں کی خاطرمدارات دفترِخارجہ کی ذمہ داری ہے نا کہ پی آئی اے کی۔
یاد رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے سفارتی تقاضوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے گزشتہ سال 25 دسمبر کو پاکستان کا اچانک دورہ کیا اوروزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کی۔
وزیراعظم نوازشریف اوران کے بھارتی ہم منصب کے درمیان ملاقات لاہورکے علاقے جاتی امراء میں ان کی رہائش گاہ پرہوئی جہاں ان کی نواسی کی شادی کی تقریب بھی جاری تھی۔