تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

تحریک طالبان حکومت پاکستان سے مشروط مذاکرات پر آمادہ

تحریک طالبان پاکستان نےحکومت سےمذاکرات پرآمادگی ظاہرکردی۔ ترجمان شاہد اللہ شاہد کہتے ہیں حکومت اپنااختیاراور اخلاص ثابت کرے تو بامقصد مذاکرات کےلئےتیارہیں۔ وزیراعظم کی جانب سے مقرر کیے گئے نمائندے یا فوکل پرسن مولانا سمیع الحق کی کوششیں رنگ لائیں ۔۔ یا پھر آپریشن کی زور پکڑتی بازگشت نےبات چیت کی راہ ہموار کی۔

معاملہ کچھ بھی ہو۔ طالبان نے ایک طرح سے گیند حکومت کی کورٹ میں ڈال دی ہے۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد کی جانب سے جاری بیان میں طالبان نے امن مزاکرات پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔

طالبان نے بات چیت کیلئے مشروط پیشکش کی ہے۔ شاہد اللہ شاہد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر حکومت اپنا اختیار اور اخلاص ثابت کرے تو طالبان اج بھی اپنے نقصانات کے باوجود با مقصد مذاکرات کے لیئے تیار ہیں۔ ترجمان طالبان کا کہنا ہے مذاکرات کی آڑ میں امریکہ کی مدد سے پہلے ولی الرحمان اور پھر حکیم اللہ محسود کو مارا گیا۔ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ تھی نہ با اختیار اور نہ ہی مخلص۔ کیونکہ مذاکرات کی پیش کش کے دوران ہی صف اول کے رہنماؤں کو نشانا بنایا گیا۔

شاہد اللہ شاہد کا کہنا ہے تحریک طالبان شریعت کے نفاذ کے مطالبے سے دست بردارد نہیں ہو گی۔ طالبان سے مذاکرات کی حامی سیاسی جماعتیں تواتر سے کہتی آ رہی ہیں کہ وفاقی حکومت بات چیت میں مخلص نہیں۔ اس کے برخلاف وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید بار بار یہ کہہ رہے ہیں کہ طالبان سے مذاکرات کیلئے ڈھائی مہینے تک سنجیدگی سےکام کیا۔ مگر امریکی ڈرون حملے میں حکیم اللہ محسود کی ہلاکت سے سب کچھ تلپٹ ہو کر رہ گیا۔ اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی نئی قیادت مذاکرات پر تیار نہیں۔

اب طالبان نے مشروط طور پر مذاکرات پر آمادگی کا اعلان کردیا ہے۔ طالبان نے مشروط مذاکرات کی پیشکش ایسے وقت کی جب بنوں بم دھماکے میں چوبیس سیکورٹی اہلکاروں سمیت انتیس افراد جاں بحق ہوئے۔ اور طالبان نے اس حملے کی ذمنہ داری بھی قبول کی۔
   

Comments

- Advertisement -