اشتہار

ایم کیو ایم نے پانامہ لیکس پر قومی مشاورت کا مطالبہ کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان وزیر اعظم کا احتساب پہلے کرنے کے معاملے پر اتفاق نہ ہو سکا، ایم کیو ایم نے پانامہ لیکس پر قومی مشاورت کا مطالبہ کر دیا۔

پارلیمنٹ لاجز اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت میں ڈاکٹر فاروق ستارکا کہنا تھا کہ ملک کا استحکام داو پر لگا ہوا ہے، پانامہ لیکس پر فرانزک آڑٹ کے لیے اگر قانون سازی کی ضرورت ہے تو حکومت اپوزیشن کے ساتھ مل کر یہ کام کرے،ان کا کہنا تھا کہ وہ قومی مشاورت کے حق میں ہیں۔

فاروق ستار نے کہا کہ پانامہ لیکس پر بلا امتیاز تحقیق ہونی چاہیے، وزیر اعظم نے چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن کا مطالبہ مانا ہے۔ اب ٹی آو آر پر بات رکی ہے، اس بحران میں حکومت سولو فلائٹ لے رہی ہے، فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم کےایک سو ستر کے قریب کارکن لاپتہ ہیں اور60 سے زائد کارکن ماورائے عدالت مار دیے گئے ہیں۔ انہوں نے الطاف حسین کی تقاریر پر میڈیا پر پابندی بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

- Advertisement -

اس موقع پر اعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ ملاقات میں اندرون سندھ اور کراچی میں حالات سے آگاہی ہوئی، الطاف حسین کی تقریر پر پابندی آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی ہے،پاناما لیکس پر ہماری سوچ ایک ہی ہے، پاناما لیکس پر کسی پاکستانی نے نہیں بلکہ باہر سے انکشافات کیے گئے، فرانزک آڈٹ کے لیے کسی بین القوامی کمپنی کی خدمات حاصل کرنے پر اتفاق ہے۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ میاں صاحب نے اپنے احتساب کے لیے اپنے ہی وزراء کے ساتھ مل کر ٹی او آر بنا دیے جو قبول نہیں،انہوں نے کہا کہ ہم پاناما لیکس کے لیے ایک الگ قانون بنانا چاہتے ہیں جس کے ضابطہ اخلاق کے مطابق تحقیق ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ ملاقات میں ہم آہنگی پیدا ہوئی ہے جس سے مثبت نتائج سامنے آئیں گے، وزیر اعظم کے بیٹے نے لندن پراپرٹی کا خود اعتراف کیا،خورشید شاہ نے کہا کہ پاناما لیکس پرتحقیقات میں دیر نہیں ہو گی۔ اس معاملے پر تمام جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں