دبئی: متحدہ عرب امارت کے منی چینجیر کمپنی کے مطابق اُن کی خدمات حاصل کرنے والے باشندوں کا تعلق جن پانچ سرفہرست ممالک سے ہےاس میں پاکستان بھی شامل ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترسیلِ زرکی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی وال اسٹریٹ ایکسچینج نے بتایا ہے کہ ان کی خدمات حاصل کرنے والوں کا تعلق انڈیا، بنگلہ دیش، فلپائن، پاکستان اور سری لنکا سے ہے۔ وال اسٹریٹ ایکسچینج کے مارکیٹینگ اینڈ سپورٹ سروسز آفیسر سلطان المحمود نے سالانہ کارکردگی بتاتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے کرنسی ریٹ اورکسٹمرکو مہیا کی گئی سہولیات کے باعث 2014 سے 2015 تک اپنے منافع میں دس فیصد اضافہ کیا۔
سلطان المحمود نے مزید بتایا کہ خلیجی ممالک سے اپنے گھروں کو رقم بھیجنے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد، دیگرکرنسیوں کی گرتی ہوئی قدر اورغیر یقینی صورت حال نے ڈالر کو مزید مستحکم کیاجس کے باعث ڈالرمیں ترسیلِ زر میں حالیہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ورلڈ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق دیگرممالک سے اپنے ملک بھیجی جانے والی رقم میں بھارت 72 بلین ڈالر کے ساتھ سرفہرست ہے،چین 64 بلین کے ساتھ دوسرے اور30 بلین ڈالر کے ساتھ فلپائن تیسرے نمبر پر براجمان ہیں۔
20بلین ڈالر کے ساتھ پاکستان آٹھویں اور بنگلہ دیش15بلین ڈالر کے ساتھ دسویں نمبر ہیں۔
ورلڈ بینک کے مطابق متحدہ عرب امارت میں غیر ملکی افراد کی تعداد سب سے زیادہ ہے اس لیے یہاں سے سب زیادہ زرمبادلہ بھیجوایا جاتا ہے۔
متحدہ عرب امارت کی جانب سے اس سال دو لاکھ باون ہزار نئے ورک پرمٹ جاری ہونے کی وجہ سے سلطان المحمود اس سال بھی بزنس میں بڑھوتی کے لیے پُرامید نظرآتے ہیں۔