تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

ڈاکٹرعاصم حسین پر462 ارب کی کرپشن کے الزام میں فردِ جرم عائد

کراچی: احتساب عدالت نے آج پیپلز پارٹی رہنماء اورسابق وزیرِ پٹرولیم ڈاکٹرعاصم پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے، فردِ جرم میں ڈاکٹرعاصم پر462 ارب کے مجموعی قومی نقصان کی ذمہ داری عائد کی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق آج بروز پیر سابق وزیرِ پٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین کو کراچی کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

عدالت میں پراسیکیوٹر نے ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف فرد جرم پڑھ کرسنائی جس میں ان پر 64 ارب روپے کی کرپشن کا الزام عائد کیا گیا۔

فردِ جرم میں کہا گیا کہ ڈاکٹرعاصم نے اپنے دورِ وزارت میں اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھایا اور اپنی مرضی سے گیس اور پٹرولیم کے ٹھیکے جاری کیے۔

فردِجرم میں مزید کہاگیا کہ ڈاکٹرعاصم نے اپنے دورِ وزارت میں گیس کی مصنوعی قلت پیدا کی جس سے کھاد کی پیداواری قیمت میں اضافہ ہوا اور کھاد باہرسے درآمد کرنا پڑی جس کے سبب مجموعی طور پر462 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

مزید پڑھیں: ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف کرپشن اور منی لانڈری کا مقدمہ درج

ڈاکٹرعاصم پر منی لانڈرنگ کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں تاہم عدالت کے روبرو انہوں نے صحتِ جرم سے انکارکردیا۔

عدالت میں کرپشن اور گیس کی قلت سے متعلق دستاویزات بھی عدالت میں پیش کی گئیں ہیں جن کی رو سے ڈاکٹرعاصم کو مجرم ٹہرائے جانے کی کوشش کی گئی ہے۔

عدالت نے فرد جرم عائد ہونے کے بعد مزید کاروائی آئندہ روزتک ملتوی کردی ہے اور کل بروزہفتہ
عدالت میں ڈاکٹرعاصم کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: ڈاکٹرعاصم حسین نے اپنے کینیڈین بیٹے کو اپنے اثاثوں کا مالک بنادیا

یاد رہے کہ ڈاکٹر عاصم نے گزشتہ ماہ اپنے کینیڈین بیٹے عماد حسین کو پاور آف اٹارنی دی تھی جس کے بعد عماد حسین ڈاکٹرعاصم کے بینک اکاؤنٹس، بانڈز، شیئرز، پلاٹس اورکاروبار کےقانونی طور پرمالک ہیں۔

یاد رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کوگزشتہ برس 26 اگست کو رینجرز نے کرپشن اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزامات میں حراست میں لیا گیا تھا۔ ان کے خلاف نیب کو دو ریفرنسزاور دہشت گردی میں معاونت کا ایک مقدمہ زیرِ سماعت ہے۔

سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین کیس کے متعلق پولیس نے اپنی تفتیشی رپورٹ کو حتمی شکل گزشتہ سال دسمبر میں دی تھی، پولیس کے مطابق ڈاکٹر عاصم کے خلاف دہشت گردوں کے علاج اور مالی معاونت کے کوئی شواہد نہیں ملے، جس کے بعد ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف رینجرز کی مدعیت میں درج مقدمہ سے انسداد دہشت گردی کی دفعات ختم کردی گئی تھی۔

ڈاکٹرعاصم پر رینجرز کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ ان کے اسپتال میں لیاری گینگ وار اور ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے انعام یافتہ دہشت گردوں کا علاج ہوتا رہا ہے۔

 

 

Comments

- Advertisement -