کوئٹہ: نیب نے بلوچستان کے سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق احمد رئیسانی کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرکے 14روزہ ریمانڈ حاصل کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق احمد رئیسانی کو ہتھکڑیاں لگاکر ہفتہ کی صبح سخت سیکورٹی میں جوڈیشل مجسٹریٹ اول کے سامنے پیش کیاگیا۔
جہاں نیب حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کے گھر سے 63 کرروڑ مالیت کی ملکی غیر ملکی کرنسی کے علاوہ سونا بھی برآمد ہوا۔جبکہ ملزم کے دفتر سے کئی اہم سرکاری دستاویزات بھی قبضے میں لی گئی ہیں۔
نیب حکام نے مذید بتایا کہ ملزم وزارتِ خزانہ کے علاوہ دیگر محکموں میں بھی کلیدی عہدوں پر فائز رہا ہے۔ اور اس سے بالخصوص تھر کول پراجیکٹ اور محکمہ بلدیات کی ترقیاتی اسکیموں کے حوالے سے بھی تفتیش کرنی ہیں۔
اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ اِن تمام امور کی تفتیش کے لیے کافی وقت درکار ہوگا۔اس لیے معززعدالت سے استدعا ہے کہ ملزم کا 14 روزہ ریمانڈ دیا جائے
جس پرعدالت نے ملزم سے اس کی صحت کے بارے میں دریافت کیا،ملزم نے بتایاکہ وہ بلند فشار خون اور ذیابیطس کا مریض ہے۔جس پہ عدالت نے نیب حکام کو ہدایت جاری کی کہ ضرورت پڑنے پر ملزم کو صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں۔
عدالت میں پیشی کے دوران سیکرٹری خزانہ مشتاق احمد رئیسانی کے چہرے پہ پریشانی کے آثار نمایاں تھے۔
یاد رہے جمعہ کے روز نیب نے وزارت خزانہ بلوچستان کے دفتر پہ چھاپہ مار کر اہم دستاویزات تحویل میں لے کر تفیتش کے لیے مشتاق رئیسانی کو اپنے ہمراہ لے گئے تھے۔
بعد ازاں مشتاق احمد رئیسانی کے گھر پر چھاپہ مار کر رقم اور سونا بر آمد کر لیا تھا۔جس کے بعد آج انہیں عدالت میں پیش کر کے ریمانڈ حاصل کر لیا گیا.