تازہ ترین

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

بیوی کی تمام ضروریات پوری کرنا شوہر کی ذمہ داری ہے، اسلامی نظریاتی کونسل

اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیوی کی تمام ضروریات شوہر کو ادا کرنی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق تحفظ حقوقِ نسواں بل کی اکتیس شقوں کی منظوری دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’اسلامی شریعت میں عورت کے کھانے، پینے، رہائش، کپڑوں  سمیت تمام معاشی و مالی ذمہ داریاں شوہر کو پوری کرنی ہوتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلام نے بیوی کو بے شمار حقوق دیے ہیں، اگر کوئی شخص ذاتی مرضی مسلط کرنے کے لیے خواتین پرجبر کرتا ہے یا اُسے ہراساں کرتا ہے تو یہ قانونی اور شرعی طور پر غلط عمل ہے، کسی بھی مذہب نے بہن، بیٹی یا بیوی پر تشدد کی اجازت نہیں دی۔

دفاعی معاملات میں خاتون ذمہ دار نہیں تاہم اپنے دفاع کے لئے دفاعی تعلیم و تربیت اس کا حق ہے۔

مولانا شیرانی نے کہا ہے اگر کوئی بیوی مرتد ہوجائے تب بھی اسلام نے اُس کے شوہرقتل کرنے کا اختیار نہیں دیا ہے تاہم اگر مسلمان مرد مرتد ہوجائے تو اُس کو شریعت میں قتل کرنے کا حکم ہے۔

کوئی بھی عورت مذہبی حدود میں رہتے ہوئے مشاغل اختیار کرسکتی ہے اور اسلام نے اُسے ملکیت رکھنے کا حق بھی دیا ہے لیکن اگر کوئی بیوی اپنے خاوند کے حقوق کا پاس نہیں رکھتی تو پھر خاوند پر کوئی معاشی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین نے کہا ہے کہ معاشرے میں ہونے والی مزید غلطیوں سے بچنے کے لیے قرآن مجید کے ایک ہی رسم الخط کو اپنایا جائے۔

واضح رہے اسلامی نظریاتی کونسل نے ماڈل نسواں بل کی منظوری دے دی ہے، یہ بل اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن مفتی امداد اللہ نے تیار کیا ہے۔

مجوزہ بل میں یہ سفارش کی گئی ہے کہ شوہر تنبیہ کے لیے بیوی پر ہلکا تشدد کرسکتا ہے، خاتون نرس پر مردوں کی تیمارداری کرنے کے حوالے سے مکمل پابندی عائد کی جائے اور نامحرم لڑکے لڑکیوں کے ساتھ گھومنے پر پابندی عائد کی جائے۔

بل قرآن کریم کے ساتھ شادی یا اس ایکٹ کی سہولت کے لئے خواتین پر مجبور کرنے کی کوشش کرتا ہے جو کوئی بھی نوازا جانا چاہئے کہ 10 سالہ قید کی تجویز ہے۔

پنجاب اسمبلی سے تحفظ حقوقِ نسواں بل کی منظوری کے بعد اسلامی نظریاتی کونسل نے اس کی شقوں میں تبدیلیاں کرتے ہوئے نیا مسودہ تیار کیا ہے، جو منظوری کے لیے پنجاب اسمبلی بھیج دیا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -