کراچی: منگل اور بدھ کو ہونے والی بارش کے بعد شہر کا نظام درہم برہم ہوگیا، سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا اور بجلی کی بندش سے شہر اندھیرے میں ڈوب گیا، کراچی کی تاریخ میں پہلی بار 800 سے زائد فیڈر ٹرپ کرگئے، بجلی کی بندش پر شہری سراپا احتجاج بن گئے، جگہ جگہ احتجاج سے ٹریفک جام ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق گلشن معمار،ابوالحسن اصفہانی روڈ، سخی حسن، شیرشاہ، اورنگی ٹاؤن، احسن آباد،صفورہ چورنگی، المسلم سوسائٹی، ریلوے ریتی لائن میں صبح دس بجے سے بجلی غائب ہے۔
اسی طرح نارتھ ناظم آباد بلاک ایچ،ماڈل کالونی،ملیر،کورنگی،لیاقت آباد،گلزار ہجری،کنیز فاطمہ سوسائٹی،محمود آباد، شمسی سوسائٹی میں بھی بجلی کی فراہمی دوپہر بارہ بجے سےمعطل ہے جب کہ گارڈن ویسٹ والوں کو چوبیس گھنٹے سے زائد وقت گزرنے کے بعد بھی بجلی نہیں ملی۔
بجلی کی طویل بندش کے خلاف مختلف علاقوں میں عوام سڑکوں پر آگئے۔ مکینوں نے ٹائر جلا کر احتجاج کیا جس سے ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی۔
تاریخ میں پہلی بار 800 سےزائد فیڈر ٹرپ
ذرائع کے مطابق منگل کو ہونے والی بارش کے بعد ریکارڈ 800 سے زائد فیڈر ٹرپ ہوئے یہ کراچی کی تاریخ میں فیڈر بند ہونے کا سب سے بڑ ا واقعہ ہے جب کہ بدھ کو ہونے والی بارش میں 312 فیڈر بند ہوئے۔
کے الیکٹرک نے شہر میں بجلی کے بحران کو مسترد کردیا اور فیڈر بند ہونے کے یہ اعدادو شمار تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ منگل کو 200 فیڈر ٹرپ ہوئے۔
ترجمان کے الیکٹرک سعدیہ کا کہنا ہے کہ 95 فیصد علاقوں میں بجلی کی فراہمی بحال ہے ، 1400 میں سے صرف 40 فیڈر خراب ہیں ،صرف ڈیفنس میں بجلی کا تعطل ہے یا ان کی علاقوں کی بجلی بند ہے جہاں پانی جمع ہے۔
دریں اثنا شہر کی مختلف شاہراہوں پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی، نالوں کی بروقت صفائی نہ ہونے کے سبب پانی اوور فلو ہو کر سڑکوں پر آگیا۔ بلدیاتی عملہ پانی نکالنے کے بجائے غائب نظر آیا۔