کراچی: لوگوں کی آنکھیں اشک بار کرنے والے ایدھی صاحب نے سفر آخرت پر جاتے ہوئے بھی سماجی کام نہیں چھوڑے، دنیا سے جاتے ہوئے دو نابینا افراد کو اپنے آنکھیں عطیہ کرگئے، کامیاب سرجری کے بعد دونوں افراد کی دنیا روشن ہوگئی۔
عبدالستار ایدھی نے دنیا فانی سے رخصت سے قبل اپنی آنکھیں عطیہ کرنے کی وصیت کی تھی جس پر اہل خانہ نے عمل کرتے ہوئے ان کی آنکھیں عطیہ کردیں جو ایس آئی یو ٹی میں ٹرانسپلانٹ کرتے ہوئے دو مریضوں کو لگادی گئیں۔
اس حوالے سے سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹ (ایس آئی یو ٹی)کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں مریضوں کی سرجری کامیاب رہی جو کہ ایس آئی یو ٹی میں کی گئی جس کے بعد اب دونوں مریض دیکھنے کے قابل ہوگئے ہیں.
ترجمان ایس آئی یو ٹٰی نے مزید کہا کہ ’’ایدھی صاحب کی آنکھیں ان کی وصیت کے مطابق عطیہ کی گئی ہیں، ایدھی صاحب کے اس جذبے سے لوگوں کو اعضاء عطیہ کرنے میں ترغیب ملے گی، پاکستان میں ہرسال ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد اعضاء ناکارہ ہونے سے انتقال کرجاتے ہیں، اگر لوگوں میں اعضاء کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے تو ان اموات پر کافی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’عبدالستار ایدھی ایس آئی یوٹی اسپتال میں 10 سال تک زیر علاج رہے ہیں، ایدھی صاحب نے سب سے پہلے اپنے اعضاء عطیہ کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد لوگوں نے متاثر ہوکر اعلانات کیے اور اب تک 2 ہزار افراد اپنے اعضاء عطیہ کرنے کی وصیت کرچکے ہیں‘‘۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ادارے کی پالیسی کےسبب مریضوں کی شناخت ظاہر نہیں کی جارہی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک مریض کا تعلق کراچی اور دوسرے مریض کا تعلق اندرون سندھ سے ہےدونوں کی عمریں 30 سال سے 60 سال کے درمیان ہیں۔