کراچی : پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے قائد کے ساتھ تیس سال گزارے ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ ہم نے کوئی گناہ نہ کیا ہو, ہمارا ہدف انجینئرز یا ڈاکٹرز کے ساتھ ساتھ پسا ہوا غیر مراعات یافتہ طبقہ بھی ہے نوجوانوں کے ساتھ مل کر ملک کی تقدیر بدل دیں گے۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے پاکستان ہاؤس میں منعقدہ پی ایس پی کے پہلے یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا.
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہم ہلہ گلہ اور تفریح کے لیے نوجوانوں کو جمع نہیں کر رہے بلکہ ہمیں نوجوانوں کے ساتھ مل کر ملک کی بہتری کے لیے جدوجہد کرنی ہے ہم آئندہ آنے والی نسل کیلئے ایسا معاشرہ بنانا چاہتے ہیں جس میں عدم تحفظ کا احساس نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ کسی ملک کی تباہی اور بربادی کے لیے کسی فوج کی نہیں بلکہ چند بھٹکے ہوئے افراد ہی کافی ہیں۔
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی جنرل سیکریٹری رضا ہارون نے کہا کہ مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی کی وطن واپسی ہماری نسلوں کی بقاء کے لیے تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج سے صحیح جدوجہد کا آغاز ہوگا اور ہم چاہیں گے کہ ہمارے پرچم سے جو رنگ چھینے گئے ہیں وہ رنگ واپس لانا ہوں گے۔
سینئر وائس چیئرمین ڈاکٹر صغیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ تین مارچ کو شروع ہونے والا سلسلہ آج لاکھوں افراد پر مشتمل ہوچکا ہے جو کہ بڑھتا چلا جارہا ہے آج وہ لوگ ہمارے ساتھ ہیں جنہوں نے ملک کی باگ ڈور سنبھالنی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاک سر زمین پارٹی نے اپنی یوتھ ونگ سے روایتی طلبہ سیاست کروانے کی بجائے ملک بچانے اور اسے ترقی کی راہ پر لانے کی جدوجہد کروانی ہے۔