ملتان: ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں پیشرفت کرتے ہوئے پولیس نے رویت ہلال کمیٹی کے سابق رکن مفتی عبدالقوی کو ملزم نامزد کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مفتی عبدالقوی کو مقتول اداکارہ قندیل بلوچ کے والد عظیم کے بیان کی روشنی میں دفعہ’’ 109 ت پ‘‘ یعنی اعانتِ جرم کا ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
پولیس کی جانب سے آئندہ بارہ گھنٹوں میں مفتی عبدالقوی کی گرفتاری کا امکان ظاہر کیا جارہاہے ، پولیس کا موقف ہے کہ مفتی قوی سےقندیل بلوچ کے قتل سے متعلق پوچھ گچھ کی جائے گی۔
ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کر دیا گیأ*
مفتی قوی نے پولیس کے سوالوں کا جواب دے دیا*
اس معاملے میں جب مفتی عبدالقوی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو ان کا نمبر مسلسل بند آرہا ہے۔
اس سے قبل ماہِ رمضان میں رویت ہلال کمیٹی کے رکن مفتی عبدالقوی کے ساتھ ’سیلفیز‘ بھی منظرِ عام پر آئی تھیں، جن کے باعث مفتی عبدالقوی کو کمیٹی کی رکنیت سے بھی ہٹا دیا گیا تھا۔
قندیل بلوچ قتل کیس میں مقتولہ کا بھائی وسیم ، کزن حق نواز، عبدالواسق اورظفر پہلے ہی پولیس کی حراست میں موجود ہیں جن سے تفتیش جاری ہے۔
خیال رہے کہ قندیل بلوچ کا شمار پاکستان میں گوگل پر سب سے زیادہ تلاش کیے جانے والی دس شخصیات میں ہوتا تھا وہیں انکے فیس بک پر انھیں فالو کرنے والوں کی تعداد پانچ لاکھ سے زیادہ ہے۔