کراچی: پنجاب میں بچوں کے اغوا کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے پیش نظر شہر قائد کے نجی اسکولوں کی انتظامیہ نے بچے کی اسکول سے گھر واپسی کے وقت والد یا والدہ کی موجودگی کو لازمی قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف نجی اسکولوں کی جانب سے والدین کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں جن کے ذریعے والدین کو پابند کیا گیا ہے کہ ’’بچوں کو اسکول چھوڑنے اور گھر واپس لے جانے کے لیے والدین میں سے کسی ایک فرد کا اسکول آنا ضروری ہے‘‘۔
اسکولوں کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ’’انتظامیہ طالب علم کو ماموں، چچا یا کسی رشتے دار کے حوالے نہیں کرے گی تاہم وہ بچے جو وین کے ذریعے اسکول آتے ہیں انہیں ڈرائیور کے حوالے کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں وہ والدین جو اسکول وین استعمال نہیں کرتے وہ اسکول انتظامیہ کی جانب سے دئیے گئے سرکلر پر سختی سے پابندی کریں جبکہ انتظامیہ نے وین ڈرائیورز کو بھی پابند کیا ہے کہ وہ بچوں کو اسکول سے لے کر گھر کے دروازے سے بچے کو چھوڑیں اور دروازہ کھلنے تک وہیں موجود رہیں‘‘۔
پڑھیں: کراچی: سوشل میڈیا پر بچوں کے اغواء کی غلط افواہوں پر قانون حرکت میں آگیا
اس ضمن میں نجی اسکولوں کی انتظامیہ نے تمام بس اور وین ڈرائیور کے کوائف نامے طلب کرلیے ہیں اور ٹرانسپورٹرز کو آگاہ کیا ہے کہ ڈرائیور تبدیل کرنے کی صورت میں فوری طور پر انتظامیہ کو آگاہ کریں۔ اسکول انتظامیہ نے تمام ڈرائیورز کو یہ بھی پابند کیا ہے کہ راستے میں بچوں کی تمام تر ذمہ داری اُن ہی کی ہوگی۔
دوسری جانب آج شہر کے دو مختلف علاقوں سے عوام نے اغوا کاروں کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا ہے جب کہ گزشتہ روز سندھ پولیس کے ترجمان نے کراچی سے بچے اغوا ہونے کے حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر شائع ہونے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھاکہ ’’ایسی خبریں والدین میں خوف و ہراس پھیلانے کے لیے انٹرنیٹ پر ڈالی جارہی ہیں‘‘۔
مزید پڑھیں: شہریوں نے 3 اغواء کاروں کو رنگے ہاتھوں پکڑ کردھنائی کردی
ایس پی سینٹرل مقدس حیدر نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’تمام خبریں جھوٹ پر مبنی ہیں اور ایسے بے بنیاد خبریں پھیلانے والوں کے خلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی‘‘۔