کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں نے سمجھا کہ بائیس اگست کو ایم کیو ایم کی کشتی رک گئی،کراچی والے تنہا نہیں، ایم کیو ایم کا مینڈیٹ آج تک کوئی نہ توڑ سکا،انہوں نے اعلان کیا کہ آٹھ ستمبر کو یوم پتنگ ہوگا۔
ملیر میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی والے نہ کل تنہا تھے اور نہ آج تنہا ہیں، کراچی میں اگر امن کی ضمانت کوئی ہے تو وہ ایم کیو ایم ہے۔
انہوں نے تحریک انصاف کے نشتر پارک کے جلسے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سنا ہے کراچی میں جلسہ ہونےوالا تھا لیکن جلسی ہوئی جب کہ یہاں ریلی کی جگہ ریلا اور جلسہ ہوگیا، کوئی سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کے جلسے کی فوٹیج تو دیکھ لے کہ کتنے فاصلے سے کرسیاں رکھی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ایم کیو ایم کو توڑنے کے لیے حقیقی اور پی پی آئی بنائی گئی و ہ تجربات ناکام ہوئے اور اب پی ٹی آئی آگئی لیکن کراچی والوں کے مینڈیٹ اور حوصلے کو کوئی نہیں توڑ سکا۔
انہوں نے جنرل راحیل شریف کو مخاطب کیا اور کہا کہ کراچی میں تین برس کے آپریشن کے بعد کراچی پیکیج دیا جائے اور کراچی کے دس ہزار نوجوانوں کو رینجرز میں اور سندھ پولیس میں پچاس ہزار نوجوانوں کو بھرتی کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پیسہ یہاں سے کمایا جائے اور اس پیسے سے کالاباغ ڈیم بنایا جائے اور ہمیں پانی نہیں ملے گا تو ہم کیسے کالاباغ ڈیم کی حمایت کردیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ عمر شریف بڑے مزاح نگار ہیں لیکن وہ ایک لطفیہ ایک بارسناتے ہیں تاہم کچھ لوگ ایک ہی لطیفہ بار بار سنا رہے ہیں۔