اشتہار

جنگلات کو جلانا حرام قرار،انڈونیشین علمائےکرام نے فتویٰ جاری کردیا

اشتہار

حیرت انگیز

جکارتا: انڈونیشیا میں علمائے دین کے ممتاز حلقے نے جنگل میں شعوری طور پر لگائی جانے والی آگ کے خلاف فتویٰ جاری کرتے ہوئے اسے ’حرام‘ قرار دےدیا۔

تفصیلات کےمطابق انڈونیشیا کی مرکزی علما کونسل نے اپنے فتوے میں جنگلات اور قابلِ کاشت رقبے کو جلانا ’حرام‘ قرار دیا ہے۔

علما فتویٰ کونسل کے سربراہ حزیمہ توحیدو یانگو نے کہا ہے کہ قرآن کے بیان کی رو سے ہمیں ماحول کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں، جنگلات جلانے سے نہ صرف ماحول،عوامی صحت بلکہ پڑوسی ممالک کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔

- Advertisement -

انڈونیشیا میں قیمتی جنگلات ایک بڑے رقبے پر موجود ہیں اور آئے دن زمین کے حصول کے لیے ان جنگلات کو جلایا جاتا ہے۔اس سے ملک اور خطے کے کئی علاقے گہرے دھویں اور دھند کی لپیٹ میں آجاتے ہیں۔

ماحولیات و جنگلات کے وزیر نے اس فتوے کا خیر مقدم کیا ہے اور توقع ظاہر کی ہے کہ مذہبی طبقہ معاشرے میں اسے عام کرنے کی کوشش کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ مقامی افراد تک یہ معلومات پہنچانا بہت ضروری ہےتاہم یہ بات واضح نہیں ہوسکی ہے کہ اس فتوے کو کس طرح انڈونیشیا کے 17 ہزار جزائر تک لاگو کیا جائے گا جہاں 25 کروڑ سے زائد افراد بستےہیں۔

واضح رہے کہ علما تنظیم اس سے قبل ماحول کے تحفظ، قیمتی جانوروں کی غیرقانونی فروخت اور شکار کے خلاف بھی فتویٰ جاری کرچکی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں