تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

وزیر اعظم کی برطانیہ سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم رکوانے کی درخواست

نیویارک: وزیر اعظم نواز شریف نے برطانوی ہم منصب تھریسا مے سے ملاقات کی اور ان سے درخواست کی کہ برطانیہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانیت سوز مظالم سے روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

وزیر اعظم نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک میں ہیں جہاں انہوں نے امریکی وزیر خارجہ جان کیری، سعودی ولی عہد اور برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے سے ملاقاتیں کی۔

برطانوی ہم منصب سے ملاقات کے دوران وزیر اعظم نواز شریف نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اپنے تحفظات و خدشات کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا، ’مقبوضہ کشمیر کے عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کی اجازت دینی چاہیئے۔ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدر آمد ضروری ہے‘۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر عالمی برادری بھارت کو کشمیریوں پر انسانیت سوز مظالم اور طاقت کے بے رحمانہ استعمال سے روکنے میں ناکام رہی تو بھارت کی مزید حوصلہ افزائی ہوگی۔

کشمیریوں کی حالت زار اور بھارت کے سنگین انسانی جرائم کے بارے میں برطانوی وزیر اعظم کو آگاہ کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی مکمل حمایت کرتا ہے اور مسئلہ کشمیر پر اپنے مؤقف سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹے گا۔

’ہم اپنے کشمیری بھائیوں کو مایوس نہیں کریں گے اور عالمی برادری کو وہ وعدے یاد دلاتے رہیں گے جو انہوں نے مسئلہ کشمیر کو حل کروانے کے لیے عشروں پہلے کیے لیکن وہ اب تک وفا نہ ہوسکے‘۔

وزیر اعظم نے واضح کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور ریاستی جبر و تشدد اپنے عروج پر ہے اور یہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ نہتے کشمیریوں کے خلاف بھارت کے مسلح جبر کو فوری طور پر رکوائے۔

ملاقات میں برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو سراہا اور افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستانی کوششوں کا بھی اعتراف کیا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے واضح کیا کہ پرامن افغانستان نہ صرف پاکستان بلکہ خطے میں بھی امن کی ضمانت ہے۔

ملاقات کے دوران مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی، اور خارجہ سیکریٹری اعزاز احمد چوہدری بھی موجود تھے۔

اس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے درمیان بھی ملاقات ہوئی جس میں وزیر اعظم نے مسئلہ کشمیر کو حل کروانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بل کلنٹن نے مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرنے کا وعدہ کیا تھا، اب امریکا اپنا وعدہ پورا کرے۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں نوجوان حریت لیڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد شروع ہونے والے احتجاج کو بذریعہ جبر روکنے کی کوشش کی اور بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی کشمیریوں پر وحشیانہ تشدد کیا۔ 74 روز میں قابض فوج کے تشدد سے 103 کشمیری شہید جبکہ پیلٹ گنوں کے استعمال کے باعث سینکڑوں کشمیر نابینا و شدید زخمی ہوچکے ہیں۔

مقبوضہ وادی میں 74 روز سے کرفیو بھی جاری ہے۔ تعلیمی ادارے بند، انٹرنیٹ و ٹیلی فون سروس جزوی طور پر دستیاب جبکہ کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں۔

Comments

- Advertisement -