0نیویارک : تیل پیدا کرنے والے ممالک کے اتحاد اوپیک نے آٹھ سالوں میں پہلی مرتبہ تیل کی پیداوار میں کمی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تیل کی پیدوار کے معاملے پر سعودی عرب اور ایران نے اختلافات دور کرلیے ہیں، جس کے بعد تیل کی پیداوار میں ساڑھے سات لاکھ بیرل یومیہ کمی کی جائے گی، پیداوار میں کٹوتی کا اطلاق تمام ممالک پر یکساں نہیں ہوگا اور ایران کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ تیل کی پیداوار کو بڑھا سکتا ہے۔
تیل کی پیداوار محدود کرکے سوا تین کروڑ بیرل یومیہ کی جائے گی۔
تیل کی پیداوار میں کمی کے فیصلے کے بعد عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، نیو یارک میں خام تیل کی قیمت میں چار ڈالر نوے سینٹ کا اضافہ ہوگیا، جس کے بعد خام تیل کی قیمت چھیالیس ڈالر چھیاسی سینٹ تک پہنچ گئی ہے۔
دوسری جانب ایران تیل کی پیداوار 40 لاکھ بیرل یومیہ پر منجمد کرنے پر راضی ہوگیا ہے، اس سے قبل ایران پابندیاں ہٹنے کے بعد تیل کی پیداوار 80 لاکھ بیرل یومیہ رکھنا چاہتا تھا، ایرانی رضامندی کے بعد عالمی سطح پرخام تیل کی قیمت بڑھتی دیکھی گئی۔
امریکی مارکیٹ ڈبلیو ٹی آئی میں فی بیرل خام تیل کے سودے دو فیصد اور برینٹ کروڈ کے سودے تین فیصد کے قریب مہنگے ہوتے دیکھے گئے۔
واضح رہے کہ اس وقت اوپیک ممالک کی جانب سے تیل کی یومیہ پیدوار تین کروڑ 32 لاکھ بیرل یومیہ ہے۔