ہم ہمیشہ سے ایک ہی قسم کا چاند دیکھتے آرہے ہیں۔ خوبصورت گول چاند پر دادی اماں کی کہانیوں کے مطابق، ایک بڑھیا چرغہ کاٹتی ہے۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں چاند ہر 81 ہزار سال بعد تبدیل ہوجاتا ہے؟
ایسا ناسا کا کہنا ہے۔ عالمی خلائی ادارے ناسا کے ڈیٹا پر مشتمل ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خلا میں موجود مختلف اقسام کے پتھر اس قدر شدت سے چاند پر گرتے ہیں کہ ہر 81 ہزار سال بعد چاند کی بیرونی سطح بالکل مختلف ہوجاتی ہے۔
مزید پڑھیں: اگر چاند اچانک دھماکے سے پھٹ جائے تو؟
ماہرین نے بتایا کہ شہاب ثاقب کی اس بمباری سے چاند کی سطح پر نئے آتش فشانی دہانے پیدا ہوجاتے ہیں جن کا حجم پیش گوئی کیے جانے والے حجم سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔
خلائی سائنسدانوں نے یہ رپورٹ ان تصاویر کی بنیاد پر تیار کی جو مدار میں گھومنے والے چاند کی نگرانی پر معمور خلائی جہاز سے موصول ہوئیں۔ ان تصاویر کا سائنسدانوں نے پہلے اور بعد کی بنیاد پر مطالعہ کیا۔
ماہرین کے مطابق خلا سے گرنے والے شہابیوں کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے اور یہ روز زمین پر گر سکتے ہیں مگر خوش قسمتی سے ہماری زمین کے اوپر فضا میں گیسوں سے بنی ہوئی ایک موٹی تہہ موجود ہے جو ان شہابیوں کو روک دیتی ہے۔
مزید پڑھیں: چاندنی راتیں نیند میں کمی کا سبب
اس کے برعکس چاند کے گرد قائم گیسوں کی تہہ معمولی اور پتلی ہوتی ہے جس کے باعث شہاب ثاقب چاند پر گرتے رہتے ہیں۔