لاہور : امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نواز شریف کو آنسو بہاتے دیکھا تو ضیاء الحق یاد آگئے،عدالت چاہے تو معاملہ 25 دن میں طے کرسکتی ہے، وزیراعظم کے بعد اپوزیشن کا بھی احتساب ہوگا، دوسرے ملکوں کی طرح پاکستان کو بھی کرپشن سے پاک کرنا ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں جماعت اسلامی کے تحت جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کرپشن پر اپوزیشن سے بھی حساب لیا جائے لیکن پہلے وزیراعظم اور ان کے ٹولے کا احتساب ہوگا، ضیاءالحق روتے تھے کہ میں ریفارمز نہیں لاسکا، پھر نواز شریف کو بھی روتے دیکھا، ماضی کی طرح یہ صرف انکوائری رپورٹ نہ ہو، کمیٹی کو چاہیئے کہ 25 دن میں رپورٹ مکمل کرے اور سپریم کورٹ فیصلہ کرے۔
سینیٹرسراج الحق نے وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں نوازشریف کو ایک جلسے میں آنسو بہاتے دیکھا تو ضیاء الحق یاد آگئے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ ملک میں جب بھی ایسے حالات پیدا ہوئے تو ڈکٹیٹر آجاتا ہے،پہلے بھی کہا تھا کہ معاملے کو گراؤنڈ سے زیادہ عدالت میں حل ہونا چاہئیے، ہم نے کوشش کی کہ خون خرابہ نہ ہو، تاریخ گواہ ہے کہ اس طرح کبھی مثبت نتائج نہیں آئے۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ ایسے حالات میں ڈکٹیٹرز آجاتے ہیں اور جب ڈکٹیٹر آتا ہے تو پھر آئین اور قانون کو الماری میں رکھ دیا جاتا ہے،ابھی لوہا گرم ہے، قوم عدلیہ کی پشت پر ہے، اب وقت ہے کہ اسے با معنی بنایا جائے اگر سنگاپور اور ہانگ کانگ کرپشن سے پاک ہوسکتے ہیں تو پاکستان کیوں نہیں ہوسکتا؟