کوئٹہ: وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے سانحہ کوئٹہ پرسپریم کورٹ کے تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہوئے اپنے تحفظات کو سپریم کورٹ کے سامنے پیش کرنے کا اعلان کردیا۔
کوئٹہ میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی اور ترجمان صوبائی حکومت انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ سانحہ 8 اگست (کوئٹہ) پر سپریم کورٹ کے حکم پر قائم تحقیقاتی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں بہت مناسب باتیں کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رپورٹ کی روشنی میں بلوچستان حکومت کمیشن کی سفارشات کو سبق کے طور پر لیتے ہوئے صوبے کی اصلاح اور بہتر احوال کے لیے اقدامات کرے گی۔
پڑھیں: ’’ سانحہ کوئٹہ پر کمیشن نے حکومتی کارکردگی پر سوال اٹھا دیے ‘‘
سرفراز بگٹی نے کہا کہ کمیشن کی رپورٹ پر بلوچستان حکومت کو تحفظات ہیں تاہم وہ کسی اور فورم پر بیان کرنے کے بجائے سپریم کورٹ کے سامنے پیش کیے جائیں گی اور اس سلسلے میں جو کمی یا کوتاہی سرزد ہوئی ہوگی اس کا ازالہ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑرہے ہیں صوبے میں آج بھی دہشت گردوں کے خلاف کومبنگ آپریشن جاری ہے اور دہشت گردوں کو کوئی رعایت نہیں دی جارہی۔
مزید پڑھیں: ’’ سانحہ سول اسپتال کوئٹہ کا ماسٹر مائنڈ مارا گیا، سرفراز بگٹی ‘‘
ایک سوال کے جواب میں سرفرازبگٹی نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کو عوام نے منتخب کیا ہے انہیں وزارت اعلیٰ سے الگ کرنے کے خواب دیکھنے والوں کو 2018ء تک انتظارکرنا ہوگا۔
خیال رہے کہ سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے سپریم کورٹ کی جانب سے تشکیل کردہ کمیشن نے گزشتہ روز رپورٹ جاری کی تھی جس میں جسٹس فیض نے بلوچستان حکومت پر سخت تنقید کی تھی۔