لندن: برطانیہ میں عربی زبان بولنے پر مسلمان نوجوان اور اس کے دوست کو طیارے سے آف لوڈ کردیا گیا، نوجوان بلاگر آدم صالح دوست کے ہمراہ لندن سے نیویارک جارہا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق لندن سے نیویارک جانے والی ڈیلٹا ایئرلائن کی ایک پرواز اڑنے سے قبل ایک نوجوان آدم صالح نے عربی زبان میں فون پر اپنی والدہ سے گفتگو کی اور ساتھ بیٹھے دوست سے بات چیت کی تو دیگر مسافر بھڑک اٹھے اور عملے سے نوجوان اور اس کے دوست کو اتارنے کا مطالبہ کردیا۔
We got kicked out of a @Delta airplane because I spoke Arabic to my mom on the phone and with my friend slim… WTFFFFFFFF please spread pic.twitter.com/P5dQCE0qos
— Adam Saleh (@omgAdamSaleh) December 21, 2016
مسافروں کے مطالبے پر پولیس نے جہاز میں آکر دونوں کی تلاشی لی اور پوچھ گچھ کی بعدازاں مسافر کو آف لوڈ کردیا گیا۔
نوجوان آدم صالح نے اپنی ویڈیو شیئر کی جس میں آدم نے کہا کہ مختلف زبان بولنے سے دیگر مسافروں کو کیا تکلیف پہنچی؟ ہمیں محض مختلف زبان بونے پر جہاز سے آف لوڈ کیا جارہا ہیے۔
نوجوان نے یہ فقرہ کئی بار دہرایا کہ مجھے اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آریا کہ ہمیں طیارے سے اتارا جارہا ہے، اس نے جہاز کے عملے اور مسافروں سے کی گئی گفتگو کی ویڈیو ٹوئٹر پر پوسٹ کی جو جہاز سے اترنے کے بعد ختم ہوئی۔
آدم صالح نے اپنی یہ ویڈیو اور دیگر تفصیلات ٹوئٹر پر پوسٹ کیں اور بتایا کہ ہمیں جہاز سے اتار کر ایک بار پھر چیکنگ کی گئی بعدازاں کافی دیر تک ایئرپورٹ کے لاؤنج میں بٹھایا گیا،ہم دوسری فلائٹ سے نیویارک کے لیے روانہ ہوئے، میں جلد اپنے وکیل کے ذریعے ایئرلائن کے خلاف عدالت سے رجوع کروں گا۔
Boycottdelta https://t.co/3tbPMSH9rH
— Adam Saleh (@omgAdamSaleh) December 21, 2016
یوٹیوب پر چینل چلانے والے نوجوان بلاگر نے ٹوئٹر پر عوام سے اپیل کی کہ وہ اس ہتک آمیز رویے پر ڈیلٹا ایئرلائن کا بائیکاٹ کریں۔
دوسری جانب ڈیلٹا ایئرلائن کی انتظامیہ نے موقف اختیار کیا ہےکہ ان دو مسافروں کی موجودگی پر طیارے میں بیٹھے 20 سے زائد مسافروں نے تکلیف کا اظہار کیا جس کے سبب ان دومسافروں کا آف لوڈ کیا گیا تاہم انہیں دوبارہ طیارے میں جانے کی اجازت دی گئی تاہم دونوں مسافروں نے اس پرواز سے روانگی سے انکار کیا جس پر انہیں دوسری پرواز سے نیویارک روانہ کردیا گیا۔