اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اٹارنی جنرل کے خط کا نوٹس لیتے ہوئے نامزد چیف جسٹس کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر صدر پاکستان، وزیراعظم کے ساتھ نامزد چیف جسٹس ثاقب نثار کے حوالے سے ایک جھوٹی تصویر وائرل کی گئی جس میں صدر پاکستان ممنون حسین اور وزیراعظم بھی نامزد چیف جسٹس کے ہمراہ موجود تھے،سوشل میڈیا کے صارفین نے اس تصویرپر سخت ردعمل دیا۔
اٹارنی جنرل نے سوشل میڈیا پر زیرگردش تصویر کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’’وائرل ہونے والی تصویر میں نامزد چیف جسٹس نہیں بلکہ ظفر اقبال جھگڑا صدر پاکستان اور وزیراعظم کے ہمراہ تشریف فرما ہیں‘‘۔
اٹارنی جنرل نے وزیر داخلہ کو ایک خط تحریر کیا جس میں غلط تصویر کو جسٹس ثاقب نثار سے منسوب کر کے اُن کی کردار کشی کرنے والوں کے خلاف ایکشن لینے کی استدعا کی گئی تھی۔
وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے اٹارنی جنرل کے خط کا نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی اے کو قومی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے افراد کو گرفتار کرنے اور اُن کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی‘‘۔
وزیر داخلہ نے نامزد چیف جسٹس کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے اور اُن کے عزائم کو سامنے لانے کا بھی اعلان کیا جبکہ جھوٹی تصویر شیئر کرنے والوں کو گرفتار کرنے احکامات جاری کیے۔
خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر گزشتہ کئی روز سے وزیراعظم نواز شریف اور ظفر اقبال جھگڑا کی ایک تصویر زیر گردش ہے جسے وزیراعظم اور جسٹس ثاقب نثار کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔