کراچی: چینی حکام نے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) میں سندھ کے تین ترقیاتی منصوبوں کراچی سرکلر ریلوے، کیٹی بندر اور خصوصی اقتصادی زونز کے پروجیکٹ کو سی پیک میں کو شامل کرنے کی اصولی منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’چینی حکام نے کراچی سرکلر ریلوے، کیٹی بندر اور خصوصی اقتصادی زونز کے پروجیکٹس کو سی پیک میں شامل کرنے کی منظوری دے دی‘‘۔
ترجمان وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ بیجنگ میں سی پیک کے حوالے سے ہونے والے پاک چائنا مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی) کے 6 اجلاس کے موقع پر کیا گیا جس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اپنی کابینہ کے ارکان کے ساتھ شریک ہوئے۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پاک چین مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی) کے بیجنگ میں ہونے والے اجلاس میں سی پیک کے تحت زیر تعمیر منصوبوں پر ہونے والی پیشرفت کا جائز لیا گیا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے پیش کی جانے والی تفصیلات کے بعد جے سی سی کمیٹی نے مذکورہ منصوبوں کو سی پیک میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا اور سندھ حکومت کو ہدایت کی کہ آئندہ تین ماہ میں ان منصوبوں کی فیزیبلٹی رپورٹ پیش کی جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبائی وزیر تجارت سید ناصر شاہ کو ہدایت کی کہ وہ مقررہ وقت میں ان پروجیکٹس کی فیزیبلٹی رپورٹس تیار کریں۔ چین کی حکومت کی جانب سے سی پیک کے تحت ان تینوں منصوبوں کی تکمیل کے لیے ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان متوقع ہے۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی سرکلر ریلوے کی بھرپور وکالت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی دنیا کے گنجان آباد ترین شہروں میں سے ایک ہے جس کی آبادی تقریباً دو کروڑ 51 لاکھ کے قریب ہے، جو ٹوکیو، گوانگ ژو، سیئول، نئی دہلی، ممبئی، نیویارک، میکسیکو سٹی، ساؤ پاؤلو، منیلا اور جکارتہ سے کہی زیادہ ہے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی وزیر احسن اقبال نے پاکستانی وفد کی قیادت کی جبکہ وفد کے دیگر ارکان میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک، وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری اور گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ حفیظ الرحمان شامل ہیں جبکہ صوبائی وزیر صنعت شیخ علاؤ الدین پنجاب کی نمائندگی کررہے ہیں۔