اشتہار

تارکین وطن کو مارنے والی خاتون کوسزا

اشتہار

حیرت انگیز

بوداپست : ہنگری کی عدالت نے ہنگری اور سربیا کی سرحد پر بھاگتے ہوئے مہاجرین کو لات مارنے اور ان کو گرانے والی کیمرہ مین خاتون کوتین سال تک اچھے چال چلن برتنے کے آزمائشی دورانیے کی سزاسنائی ہے۔

تفصیلات کےمطابق دو سال قبل پیٹرا لیزلو کی ویڈیو بنائی گئی تھی جس میں وہ ہنگری اور سربیا کی سرحد پر بھاگتے ہوئے تارکین وطن کو لات مارتے ہوئے اور ان کو گراتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

تارکین وطن میں ایک کم عمر بچی بھی تھی اور ایک مرد جس کی گود میں ایک نومولود بچہ بھی تھا۔

- Advertisement -

p1

جج الیس نناسی نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پیٹرا لیزلو کا رویہ سماجی اخلاقیات کے خلاف تھا اور وکیل دفاع کے دلائل کو مسترد کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ پیٹرا لیزلو صرف اپنے آپ کو بچا رہی تھیں۔

پیٹرا لیزلو نے اپنے دفاع میں کہا کہ’میں نے مڑ کر دیکھا کہ ایک بڑی تعداد میں لوگ میری طرف دوڑ کر آرہے ہیں اور میرے لیے یہ بہت خوفناک تھا۔‘

p2

انہوں نےکہاکہ اس واقعے کے بعد سے موت کی دھمکیاں بھی ملتی رہیں اور نفرت انگیز مہم کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔اس کےعلاوہ ٹی وی چینل نے بھی نوکری سےبھی نکال دیا تھا۔

مزید پڑھیں:تارکین وطن کو مارنے والی خاتون کیمرہ مین پر فرد جرم عائد

واضح رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں ہنگری کی عدالت نے ہنگری اور سربیا کی سرحد پر بھاگتے ہوئے مہاجرین کو لات مارنے اور ان کو گرانے والی کیمرہ مین خاتون پر نقص امن کا فرد جرم عائد کر دیا گیا تھا۔

p3

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں