نئی دہلی : بھارتی حکومت نے گزشتہ سال پیاز کی برآمدات پر جو پابندی عائد کی تھی آج اسے ختم کردیا گیا، مذکورہ پابندی کے بعد پاکستان میں پیاز کی قیمتوں میں اضافہ سامنے آیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت نے پیاز کی قیمتوں پر قابو پانے کیلئے پیاز کی برآمدات سے پابندی ہٹانے کا اعلان کردیا۔
اس حوالے سے بھارتی وزارت تجارت نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جس کے تحت پیاز کو برآمد کے لیے محدود آئٹم کے بجائے مفت آئٹم بنا دیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ پیاز پیدا کرنے والی اہم ریاست مہاراشٹر کے پیاز کے علاقے میں انتخابات سے عین قبل کیا گیا ہے۔
حکومت نے یہ شرط بھی عائد کی ہے کہ ملک سے باہر فروخت ہونے والی پیاز کی کم از کم قیمت 550ڈالر فی ٹن لازمی ہوگی، اس کا مطلب ہے کہ ہم 550 ڈالر فی ٹن کی کم قیمت پر پیاز برآمد نہیں کر سکیں گے۔
واضح رہے کہ بھارت میں حالیہ انتخابات کی صورتحال میں پیاز کی برآمد پر پابندی ہٹانے کا معاملہ سیاسی طور پر زور پکڑنے لگا تھا، پیاز کی برآمد پر پابندی ہٹانے کا مطالبہ کرنے والوں کا کہنا ہے کہ پابندی کی وجہ سے قیمتیں گر رہی ہیں اور پیاز پیدا کرنے والے کسان پریشان ہیں۔
مہاراشٹر کے ناسک علاقے میں پیاز کی پیداوار بڑے پیمانے پر ہوتی ہے، ہندوستان میں پیاز کی پیداوار 30 ملین ٹن سے کچھ زیادہ ہے۔ پیاز کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے حکومت نے 8 دسمبر اور 22 مارچ کو اس کی برآمدات پر پابندی لگا دی تھی جسے بعد میں غیر معینہ مدت تک بڑھا دیا تھا۔
مزید پڑھیں : پیاز کی قیمت اور قلت کیوں بڑھ رہی ہے؟ حقائق سامنے آگئے
یاد رہے کہ پاکستان میں صدر ہول سیلر ویجیٹیبل ایسوسی ایشن شیخ محمد شاہ جہاں نے گزشتہ دنوں اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت نے پیاز کی قلت کے باعث اپنی ایکسپورٹ بند کردی تاکہ وہ اپنے عوام کو پیاز فراہم کرسکیں جس کا فائدہ پاکستان اور دوسرے ممالک کو ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت یا اس سے پہلے بھی ملک میں پیاز کی کوئی قلت نہیں تھی رواں سال فصلیں بھرپور ہوئی ہیں، بازاروں میں پیاز کی قلت اور قیمت کی بڑی وجہ پیاز کا ایکسپورٹ ہونا ہے۔