ہفتہ, دسمبر 7, 2024
اشتہار

’’مودی فوجیوں کی پنشن کی رقم اڈانی ڈیفنس کمپنی کو منتقل کرنا چاہتا ہے‘‘

اشتہار

حیرت انگیز

بھارتی ریاست ہریانہ کے نوجوان ”اگنی ویر اسکیم“ سے متنفر ہو چکے ہیں، اکھنڈ بھارت کے پرچاری انتہا پسند مودی کی پالیسیوں سے بھارت کا نوجوان باغی ہو چکا ہے، اسکیم کے حوالے سے بھارتی نوجوان مایوسی کا شکار ہیں، کانگریس رہنماوٴں کی جانب سے بھی اگنی ویر اسکیم پر کڑی تنقید کی جا رہی ہے، راہول گاندھی نے کہا کہ اگنی ویر اسکیم ہمارے ساتھ بہت بڑا دھوکا ہے، جو 4 سال کے لیے فوج میں جائے گا وہ اپنی جان نہیں دینا چاہے گا۔

14 جون 2022 کو مودی کے دورِ حکومت میں ریکروٹمنٹ اسکیم ”اگنی ویر“ متعارف کرائی گئی، اگنی ویر اسکیم کے تحت 17 سے 21 سال کے بھارتی نوجوانوں کو 4 سالوں کے لیے بھارتی فوج میں بھرتی کیا جائے گا، اس اسکیم کے حوالے سے بھارتی نوجوان مایوسی کا شکار ہیں۔

کانگریس رہنماوٴں نے اگنی ویر اسکیم کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اب اگنی ویر کو کیوں نافذ کیا گیا ہے؟ کیوں کہ نریندر مودی چاہتا ہے کہ فوجیوں کی پنشن کے لیے مختص رقم اڈانی ڈیفنس کمپنی کو ہتھیاروں کی خریداری کے لیے منتقل ہو جائے، اڈانی ڈیفنس کمپنی ہتھیاروں کی خریداری کے لیے امریکی اور اسرائیلی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کرے گی، اور پھر وہی ہتھیار بھارتی فوج کو بیچے گی۔

- Advertisement -

راہول گاندہی کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے ”ہندوستان ایئرو ناٹکس لمیٹڈ“ اور ”بھارت ہیوی الیکٹریکل لمیٹڈ“ جیسی دفاعی کمپنیاں ہندوستانی مسلح افواج کے لیے ہتھیار بناتے اور فروخت کرتے تھے، یہ کام اب اڈانی ڈیفنس کمپنی انجام دے گی، اس اسکیم کے تحت ہمارا فوجی بغیر تربیت کے جائے گا اور جان دے کر بھی اسے شہید کا رتبہ اور عزت نہیں ملے گی۔

مودی سرکار بھارت میں تسلط قائم کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے، سی این این

انھوں نے کہا اگنی ویر اسکیم ہمارے ساتھ بہت بڑا دھوکا ہے، جو 4 سال کے لیے فوج میں جائے گا وہ اپنی جان نہیں دینا چاہے گا، اگنی ویر اسکیم کے بارے میں بھارتی ریاست ہریانہ کے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کو تیسری بار بھی حکومت چاہیے مگر نوجوانوں کو صرف 4 سال کے بعد فوج سے برخاست کر دیا جائے گا، اگنی ویر اسکیم کے بعد نوجوانوں کا بھارتی فوج میں شامل ہونے کا رجحان بہت کم ہو چکا ہے، بھارتی نوجوان کہتے ہیں کہ اگنی ویر اسکیم سے قبل ہمارے پاس ٹریننگ کرنے والے نوجوانوں کی تعداد بہت زیادہ تھی جو کہ اب انتہائی کم ہو چکی ہے۔

یہ حالات صرف ہریانہ تک محدود نہیں بلکہ پورے بھارت کا یہی حال ہے، چار سال کی خاطر کوئی اپنی جان نہیں کھونا چاہتا، اس اسکیم کے تحت ایک نوجوان جان سے گیا اور اس کی نعش بھی ایسے ہی بھجوا دی اور شہید کا درجہ بھی نہیں دیا گیا، اگنی ویر اسکیم کے تحت آج گراوٴنڈز اور ٹریننگ سینٹرز ویران ہو چکے ہیں، علاقہ مکین کہتے ہیں کہ نوجوان بھارتی فوج سے مایوس ہو چکے ہیں، اب لوگ بھارت سے باہر جانا چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے وہ اپنی جائیدادیں بیچ رہے ہیں۔

علاقہ مکینوں کے مطابق 4 سال بعد نوجوان کیا کریں گے؟ وہ ہتھیار چلانا سیکھ لیں گے اور پھر وہ عسکریت پسندی کریں گے، جو ہمارے لیے باعث تشویش ہے، اگنی ویر ایک بے کار اور مضحکہ خیز سکیم ہے، اگنی ویر اسکیم متعارف کروانے سے مودی سرکار کا بھیانک چہرہ کھل کر سامنے آ گیا، اس امر میں شک کی کوئی گنجائش نہیں کہ مودی سرکار اپنے سیاسی مفادات کے لیے ملک کے جوانوں کا سودا کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتی۔

Comments

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں