اسلام آباد : سپریم کورٹ میں تشدد کا شکار ہونے والی کم سن ملازمہ طبیہ پر تشدد کیس میں ایڈیشنل سیشن جج راجاخرم علی کی عبوری ضمانت منظورکر لی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق او ایس ڈی بنائے گئے ایڈیشنل سیشن جج راجا خرم علی ضمانت 30 ہزار کےمچلکوں کےعوض 27 جنوری تک کے لیے منظور کی گئی ہے تاہم معزز عدالت کی جانب سے انہیں آئندہ سماعت پر دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔
*طیبہ تشدد کیس: تحقیقاتی رپورٹ میں جج کی اہلیہ ذمہ دارقرار
واضح رہے طیبہ تشدد کیس کی مرکزی ملزمہ اور اہلیہ راجا خرم علی، ماہین ظفرکی ضمانت پہلے ہی منظور ہوچکی ہے جب کہ ایڈیشنل سیشن جج کی ذمہ داری نبھانے والے راجا خرم علی کو اس واقعہ کے بعد کام کرنے سے روک دیا گیا تھا۔
*طیبہ تشدد کیس، ایڈیشنل سیشن جج کو کام سے روک دیا گیا
یاد رہے دو ہفتے قبل کم سن گھریلو ملازمہ طیبہ پر بہیمانہ تشدد کا معاملہ سامنے آیا تھا جس کا ذمہ دار بچی کی مالکن اور ایڈیشنل سیشن جج کی اہلیہ ماہین ظفر کو قرار دیا گیا تھا تا ہم طیبہ کے والدین کی جانب سے راضی نامہ سامنے آکے بعد مقدمہ دم توڑتا نظر آرہا تھا کہ چیف جسٹس کے سوموٹو ایکشن نے اس مقدمے کو دوبارہ سے کھول دیا۔
*تشدد کیس: طیبہ کے حقیقی والدین مل گئے
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر بننے والے میڈیکل بورڈ نے طیبہ پر تشدد کی تصدیق کرتے ہوئے بچی کو سوئیٹ ہوم بھجوانے کی تجویز دی تھی جب کہ طیبہ کے دو سے زائد والدین ہونے کے دعویداروں کے سامنے آنے پر ان کے ڈی این اے ٹیسٹ بھی کیے گئے اس طرح طیبہ اپنے حقیقی والدین سے مل پائی تھی۔