لاہور: تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب اوبر اور کریم ٹیکسی سروس کو بند کر کے ترکی کی البراق سروس کو لانا چاہتی ہے کیوں کہ البراق سے حکومت کو شیئرز ملتے ہیں۔
یہ بات تحریکِ انصاف سے تعلق رکھنے والے رکن پنجاب اسمبلی مراد داس نے اے آر وائی سے بات کرتے ہوئی بتائی، انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال سے جاری ٹیکسی سروس کو اچانک سے غیر قانونی قرار دے کر بند کردینا حیران کن بات ہے اور لگتا ہے دال میں کچھ کالا ہے۔
*اوبر اور کریم ٹیکسی سروس غیر قانونی قرار، کریک ڈاؤن کا آغاز
انہوں نے کہا کہ حکومت کو اُوبر اور کریم ٹیکسی سروس سے کوئی فائدہ نہیں مل رہا جب کہ البراق سے حکومت پنچاب کو شئیرز حاصل ہوتے ہیں اسی لیے اوبر اور کریم پر پابندی لگا کر البراق کو فروغ دیا جائے گا کیوں کہ جو جیب گرم کرتا ہے حکومت اسی کو فائدہ پہنچاتی ہے۔
کریم اور اوبر ٹیکسی سروس کو بند نہیں کیا، حکومت پنجاب*
تحریک انصاف کے رکن اسمبلی نے کہا کہ اُوبر اور کریم ٹیکسی سروس نے آغاز سے قبل 3 جگہ سے کلئیرنس لی تھی اس کے باوجود اس پر پابندی لگانا انصاف نہیں اور اس عمل سے ثابت ہو گیا کہ موجودہ حکومت عوام کو آسانی مہیا کرنے کے بجائے آسانی چھیننےوالی ہے۔
دوسری جانب چئیرمین پنچاب آئی ٹی بورڈ ڈاکٹر عمر سیف اوبر اور کریم سروس کی بندش سے ناواقف نظر آتے ہیں ان کا دعویٰ ہے کہ کریم اور اوبر ٹیکسی سروس کو بند کرنے کے لیے حکومت پنجاب نے کوئی نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا ہے۔