احمد آباد: بھارتی ریاست گجرات میں سات سال بعد خصوصی عدالت کی جانب سے گول گپوں میں ملاوٹ کرنے پر دکاندار کو چھ ماہ کی سزا سنادی گئی، ملزم نے جرم تسلیم کرنے سے انکار کردیا.
تفصیلات کے مطابق ہفتے کے روز گجرات کے ضلع احمد آباد میں خصوصی عدالت نے ایک دکاندار کو گول گپوں میں ملاوٹ کرنے کے جرم میں چھ ماہ کی قید کی سزا سنا دی گئی.
سن 2009 میں احمد آباد میونسپل کارپوریشن میں چیتن ننجی مرودی نے خصوصی عدالت میں ملاوٹ کے حوالے سے درخواست دائر کی تھی، جس میں لعل دروجہ گول گپے والے کے حوالے سے مضر صحت اشیا فروخت کرنے پر شکایت درج کروائی گئی تھی.
احمد آباد میونسپل کارپوریشن کا کہنا تھا کہ ہمیں روز کی بنیادوں پر دکان دار لعل دروانہ کے خلاف شکایات موصول ہورہی تھیں، خریداروں کا کہنا تھا کہ اس کے تیار کردہ گول گپے اور اس کا پانی حفظان صحت کے لئے مضر ہے.
احمد آباد میونسپل کارپوریشن نے لوگوں کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے لعل دروجہ کے فروخت کردہ گول گپوں اور پانی کا ٹیسٹ کرایا تو اس میں انکشاف ہوا کہ اس میں واش روم صاف کرنے کا ایسڈ استعمال کیا جا تا ہے .
بعد ازاں یہ معاملہ خصوصی عدالت تک پہنچا اور سات سال بعد عدالت کی جانب سے چیتن ننجی مرودی کو چھ ماہ کی سزا سنا دی گئی.
دوسری جانب ملزم نے دعوی کیا ہے کہ اس کے خلاف کوئی ثبوت موجود نہیں ہے، تاہم، ایڈووکیٹ منوج خان دھار کا کہنا ہے کہ ملزم سزا کا مرتکب ہے، عوام کی کثیر تعداد اس کے مخالف ہے جبکہ لیباٹری ٹیسٹ بھی اس کا جرم واضح کرچکا ہے.