اشتہار

سعودی عرب: اہم کاروباری اداروں کی سربراہی خواتین کے سپرد

اشتہار

حیرت انگیز

ریاض: سعودی عرب میں دو اہم کاروباری اداروں کے سربراہ کی حیثیت سے خواتین کا تقرر کردیا گیا۔

سعودی عرب کے ایک بڑے بینک نے اپنے چیف ایگزیکٹو کے طور پر رانیہ محمود نشر کو تعینات کیا ہے۔ سامبا فنانشنل گروپ کا کہنا ہے کہ رانیہ محمود اس شعبے میں 20 سال کا تجربہ رکھتی ہیں اور وہ اس عہدے کی اہل ہیں۔

سامبا کے مطابق رانیہ وہ پہلی سعودی خاتون ہیں جنہیں ایک معتبر امریکی ادارے نے اینٹی منی لانڈرنگ کی ماہر قرار دیا تھا۔

- Advertisement -

مذکورہ بینک کا یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب چند روز قبل سعودی اسٹاک ایکسچینج بھی اپنے بورڈ کے چیئرمین کے لیے سارہ السہیمی کا تقرر کر چکا ہے۔

مزید پڑھیں: میں اپنی سرپرست خود ہوں، سعودی خواتین کا احتجاج

ماہر اقتصادیات سارہ السہیمی بھی اس سے قبل ایک بینک کی سربراہ رہ چکی ہیں۔ وہ 2014 میں اس عہدے پر تعینات ہونے والی پہلی سعودی خاتون تھیں۔

سعودی عرب کے معاشرے میں گو کہ خواتین کے لیے بے حد حدود و قیود ہیں تاہم حالیہ معاشی بحران کی وجہ سے سعودی عرب اب اپنی افرادی قوت اور معیشت میں زیادہ سے زیادہ خواتین کی شمولیت چاہتا ہے۔

سعودی عرب دنیا کا وہ واحد ملک ہے جہاں خواتین کے گاڑی چلانے پر بھی پابندی عائد ہے۔

کچھ عرصہ قبل سعودی شہزادے ولید بن طلال نے بھی مطالبہ کیا تھا کہ سعودی عرب میں خواتین کی ڈرائیونگ پر عائد پابندی کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو ڈرائیونگ سے محروم کرنا ایسا ہی ہے جیسے انہیں ان کے بنیادی حق سے محروم کردیا جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں