اشتہار

سعودی حکام نےخواجہ سراپرتشدد کی تردید کردی

اشتہار

حیرت انگیز

ریاض: سعودی حکام نے ریاض میں 2پاکستانی خواجہ سراؤں کودوران حراست تشددسے ہلاک کرنےکی تردید کردی۔

تفصیلات کےمطابق سعودی وزارت داخلہ نے دو پاکستانی خواجہ سراؤں کی دوران حراست تشدد سےہلاکت کی تردید کرتے ہوئےکہاکہ کہ پولیس کی حراست میں کسی پر تشدد نہیں کیاگیا۔

سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہےکہ 61برس کے ایک شخص کا انتقال اسپتال میں دل کادورہ پڑنےسے ہوا ۔جس کی میت بھجوانے کےلیےاقدامات کررہے ہیں۔

- Advertisement -

خیال رہےکہ گزشتہ ہفتے سعودی پولیس نے دارالحکومت ریاض میں واقع ایک ریسٹ ہاؤس پر اس وقت چھاپہ مارا تھااس دوران سرعام خواتین کا لباس زیب تن کرنے کے جرم میں 35 خواجہ سراؤں کو حراست میں لے لیاتھاجن میں سے اکثریت کا تعلق پاکستان کےمختلف شہروں سے تھا۔

یاد رہےکہ خواجہ سراؤں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والے کارکن قمر نسیم نے خواجہ سراؤں پر تشدد کو غلط قرار دیتے ہوئے کہاتھا کہ اس طرح بوریوں میں بند کرکے کسی پر تشدد کرنا غیر انسانی سلوک ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں خواجہ سراؤں کے لیے خواتین کا لباس پہننا قانونی جرم ہے اور ایسا کرنے پر انہیں حراست میں لے کر جرمانہ کیا جاتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں