مکہ مکرمہ : اسلام میں مسجد حرام سب سے عظیم الشان اور مقدس مسجد سمجھی جاتی ہے،لیکن ایسا کونسا راز ہے جو شدید گرمی میں زائرین کعبہ کے پائوں اس تپتے فرش پر کیوں کر محفوظ رہتے ہیں؟ آخر کیا وجہ ہے کہ حرم شریف کے بیرونی احاطوں میں جہاں کوئی سائبان بھی نہیں فرش کو کیسے ٹھنڈا رکھا جاتا ہے؟
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حرم پاک کے فرش کی ٹھنڈک کے راز ایک خاص قسم کا سنگ مر مر ہے، ’التاسوس‘ کے نام سے مشہور سنگ مرمر دوسروں کی نسبت گرمی زیادہ جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، یہ پتھر زیادہ درجہ حرارت میں دوسرے پتھروں کی نسبت فرش کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد دیتا ہے اور فرش کا درجہ حرارت معتدل رکھتا ہے۔
التاسس” نامی یہ سنگ مرمر نایاب ہونے کے ساتھ ساتھ نہایت مہنگا بھی ہے، حرم شریف کے لیے یہ سنگ مرمر خاص طور پر یونان سے لایا گیا ہے
“التاسس” سنگ مرمر کی سیلوں سے حرم مکی کی زمین کو ڈھانپنے سے زمین کے اندر کی ٹھنڈک اور رطوبت باہر کی طرف نکلتی ہے اور اس پتھر کی سطح کو ٹھنڈا کرنے میں مدد دیتی ہے۔
خیال رہے کہ حرم مکی میں پانچ سینٹی میٹر موٹی ٹائلیں لگائی گئی ہیں، یہ پتھر رات کے اوقات میں باریک مساموں کے ذریعہ رطوبت جذب کرتے ہیں اور دن کے وقت اس رطوبت کو خارج کرتے ہیں۔ اس طرح یہ پتھر قدرتی طور پر بھی گرمی میں ٹھنڈا رہتا ہے۔
دوسری جانب تاریخی اعتبار سے مسجد حرام کو ہر دور کے مسلم حکمرانوں کی خصوصی توجہ حاصل رہی ہے، آل سعود خاندان کے برسراقتدار آنے کے بعد مسجد حرام اور حرم مکی کی جس تسلسل کے ساتھ خدمت کی گئی وہ اپنی مثال آپ ہے۔