تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

اجمل قصاب ممبئی حملے میں ملوث نہیں تھا، بھارتی افسر کا انکشاف

ممبئی: بھارتی پولیس افسر نے انکشاف کیا ہے کہ اجمل قصاب ممبئی حملہ کیس میں ملوث نہیں تھا بلکہ اسے بھارتی خفیہ ادارے ’را‘ نے نیپال سے گرفتار کر کے تین سال تک حراست میں رکھا اور عین اُسی روز گرفتاری ظاہر کی۔

تفصیلات کے مطابق ممبئی میں ہونے والے 2008 کے حملے سے متعلق بھارتی پولیس افسر نے اپنی کتاب ’’کرکرے کی موت‘‘ میں اپنی حکومت کے مکروہ چہرے کو بے نقاب کرتے ہوئے بڑے انکشافات کیے ہیں۔

بھارتی اخبار میں شائع ہونے والے آرٹیکل میں محمد اسلم نامی صحافی نے پولیس افسر کی کتاب کا حوالے دیتے ہوئے تحریر کیا کہ’’اجمل قصاب کو ممبئی حملے سے تین سال قبل بھارتی خفیہ ایجنسی را نے نیپال کی حکومت کی مدد سے حراست میں لے لیا تھا اور ان کی جعلی گرفتاری ظاہر کر کے مجرم بنایا‘‘۔

ajmal-post-2

مہارشٹرا کے (ر) افسر ایم مشرف نے اپنی کتاب میں تحریر کیا ہے کہ ’’را نے کھٹمنڈو کے قریب سے اجمل قصاب کو اغوا کیا اور اپنی تحویل میں رکھنے کے بعد ممبئی حملوں کے دوران اُسے سامنے لے آئی، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ جس خاتون عینی شاہد نے اجمل قصاب کو پہچاننے سے انکار کیا پولیس نے اُن کے خلاف بھی مقدمہ درج کردیا‘‘۔

پولیس افسر کی ’کرکرے کے قاتل‘ نامی کتاب ایک مایہ ناز تفتیشی افسر ہیمنت کی موت کے گرد گھومتی ہے اور اس کتاب میں بیان کیا گیا ہے کہ ’’ممکنہ طور پر ممبئی حملے کا ڈرامہ ہیمنت کرکرے کی ہلاکت کے لیے ہی رچایا گیا تھا جس میں انہوں نے بھارتی خفیہ ایجنسی کو سانحہ سمجھوتا ایکسپریس کا مجرم قرار دیا تھا‘‘۔

ajmal-post-1

اس کتاب میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ’’بھارتی خفیہ ایجنسیاں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے معمول کے مطابق پاکستانی نوجوانوں کو نیپال کھٹمنڈو سے اغوا کرکے دہشت گرد کارروائیوں کے بعد انہیں منظر عام پر لاتے ہیں جس کا مقصد اقوامِ متحدہ کے سامنے مظلومیت ثابت کرنا اور پڑوسی ملک پر دہشت گردی کے الزامات عائد کرنا ہوتا ہے‘‘۔

مہاراشٹرا پولیس کے ریٹائرڈ سربراہ ایس ایم مشرف نے برس ہا برس کی تحقیق و تفتیش کے بعد اپنی کتاب میں انکشاف کیا کہ ممبئی حملوں کے ملزموں کو شناخت کرنے والی واحد گواہ خواتین انیتا راجند اودیا نے بتایا تھا کہ اس کے سامنے 6 ملزمان کشتی سے اترے تھے جن کی لاشوں کو بعد ازاں اس نے اسپتال میں شناخت کر لیا تھا لیکن اس نے اجمل قصاب کو پہچاننے سے انکار کر دیا تھا۔

اجمل قصاب کو دہشت گرد نہ کہنے پر عینی شاہد خاتون پر مقدمہ درج

انیتا نامی اس خاتون کو دہشت گردوں کے ممبئی کے ساحل پر اترنے کی واحد عینی شاہد ہونے کے باوجود بھارتی سرکار نے بطور گواہ عدالت میں پیش نہیں کیا تھا بلکہ اس پر تفتیش کنندگان کو گمراہ کرنے کے جرم میں تعزیرات ہند کی دفعہ 182 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔

ajmal-post-3

یاد رہے کہ بھارت کے شہر ممبئی میں سال 2008 میں حملہ ہوا تھا جس کا الزام انہوں نے بغیر تحقیق کے پاکستان کے اوپر عائد کرتے ہوئے اجمل قصاب کو پاکستان کا شہری ظاہر کیا اور دعویٰ کیا تھا کہ عسکریت پسند حملے کے لیے سمندر کے راستے کشتی کا سفر طے کر کے آئے۔

Comments

- Advertisement -