اسلام آباد : گھریلو ملازمہ تشدد کیس کی متاثرہ کمسن صائمہ نے اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا، میڈیکل بورڈ نے بھی بچی پر تشدد کی تصدیق کردی۔
تفصیلات کے مطابق گھریلو تشدد کا نشانہ بننے والی ایک اور کمسن ملازمہ صائمہ نے اسسٹنٹ کمشنر کے روبرو دفعہ 164 کے تحت بیان ریکارڈ کرادیا۔
بچی کا کہنا ہے کہ مالکن الماس اس کا بیٹا اور بیٹی مل کر تشدد کرتے تھے، ان لوگوں نے میرے سر کے بال بھی کاٹ ڈالے، پاؤں میں بیٹریاں ڈال کر سزا کے طور پر بھوکا پیاسا بھی رکھا جاتا تھا۔
اس نے بتایا کہ گھر کے مالکان نے ایک دوسری ملازمہ کا بازو بھی توڑ دیا تھا دکھوں کی ماری صائمہ نے بتایا کہ مالکان اسے اپنی ماں سے بھی نہیں ملنے دیتے تھے اور جب ماں سے ملنے کا کہا جاتا تو مالکان کہتے کہ اس کا انتقال ہو چکا ہے۔
مزید پڑھیں : کمسن ملازمہ پر تشدد، تحقیقات کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل
دوسری جانب گھریلو ملازمہ تشدد کیس میں 6 رکنی میڈیکل بورڈ نے بچی کا معائنہ کیا، جس کے بعد بچی پر تشدد کی تصدیق بھی کردی۔
وی سی پمز پروفیسر جاوید اکرم کے مطابق بچی کےجسم پرتشدد کے واضح نشانات ملے ہیں۔
یاد رہے کہ غریب والدین کی مدد کے لیے اپنا بچپن قربان کرنے والی کمسن ملازمہ پر تشدد کا دل خراش واقعہ اسلام آباد کے سیکٹر الیون میں پیش آیا ہے۔