اسلام آباد: وزارت پانی و بجلی نے لوڈ شیڈنگ میں اضافے پر قوم سے معافی مانگ لی اور کہا ہے کہ بجلی کی طلب بڑھنے پرلوڈ شیڈنگ کرنی پڑی۔
وزارت پانی و بجلی کے ترجمان نے کہا ہے کہ مارچ کے آخری ہفتے میں ہائیڈل پیداوار میں غیرمعمولی کمی ہوئی، 28 مارچ کو پن بجلی کی پیداوار 1410 میگا واٹ تھی، گرمی کی شدت میں اضافے سے طلب میں بھی اضافہ ہوا۔
ترجمان کے مطابق طلب بڑھنے اور پیداوار میں کمی سےعوام کو لوڈشیڈنگ برداشت کرنا پڑی، لوڈ شیڈنگ کا نیا شیڈول بھی ترتیب دے دیا گیا ہے تاکہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہ ہو۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ شہروں میں 4، دیہات میں6 گھنٹے یومیہ لوڈ شیڈنگ ہوگی۔
اس بار ن لیگ کو لوڈ شیڈنگ پر سیاست نہیں کرنے دیں گے، پیپلز پارٹی
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بار ن لیگ کو لوڈ شیڈنگ پر سیاست نہیں کرنے دیں گے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ تجربہ کار معاشی ٹیم کی کار کردگی کا پول کھل گیا، ملک بھر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹے سے بڑھ گیا،دیہی علاقوں میں 20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چار سال بعد بھی لوڈ شیڈنگ کا جن بےقابو ہے،ن لیگ کو اس بار لوڈ شیڈنگ پر سیاست نہیں کرنے دیں گے،عوام ن لیگ سے پوچھے 4 سال میں لوڈ شیڈنگ کم کیوں نہیں ہوئی؟
انہوں نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ پر اربوں روپے کے اشتہارات چلائے جارہے ہیں، قومی خزانے کو ضائع کرنے کا کوئی حساب کتاب نہیں۔