راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی مشیر قومی سلامتی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں آرمی چیف نے پاکستان پر کسی کے لیے استعمال ہونے کے الزام کو سختی سے مسترد کردیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق امریکی مشیر قومی سلامتی ایچ آر مک ماسٹر سے جی ایچ کیو میں آرمی چیف نے ملاقات کی۔ ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار پر گفتگو کی گئی۔
پاکستان ریاستی دہشت گردی کا شکار
ملاقات میں آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان خود ریاستی (اسٹیٹ اسپانسرڈ) دہشت گردی کا شکار ہے، یہ ہر قسم کی پراکسی کو مسترد کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، پاکستان بلا تفریق دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کر رہا ہے۔ کسی کے لیے استعمال ہونے کا الزام سختی سے مسترد کرتے ہیں۔
US NSA ack Pak Army’s efforts in eliminating Ts and their infrastructure, assuring US sp to bring peace & stability in the region and globe. pic.twitter.com/wGTbdgC0Pk
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) April 18, 2017
دوسری جانب امریکی مشیر قومی سلامتی نے دہشت گردی کے خاتمے میں پاک فوج کے مثالی کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ امریکا خطے میں امن و استحکام کے لیے بھرپور تعاون جاری رکھے گا۔
US NSA meets COAS. "Pak itself is victim of state sponsored terrorism, it strongly rejects allegations of employing proxies from its soil”. pic.twitter.com/xMjgM1uasi
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) April 18, 2017
یاد رہے کہ امریکی مشیر قومی سلامتی سے گزشتہ روز وزیر اعظم نواز شریف اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھی ملاقات کی تھی۔
مزید پڑھیں: وزیر اعظم سے امریکی مشیر قومی سلامتی کی ملاقات
وزیر اعظم نواز شریف کا ملاقات میں کہنا تھا کہ عالمی برادری پاکستان میں ترقی کے عمل کا اعتراف کرتی ہے۔ حکومت نے ملک سے انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے اتفاق رائے پیدا کیا۔ پاکستان امریکا کے ساتھ مضبوط، باہمی اعتماد پر شراکت داری چاہتا ہے۔
دوسری جانب مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی برادری کے ساتھ مل کر افغانستان میں قیام امن کے لیے سنجیدہ ہے اور پاک افغان سرحد پر مؤثر بارڈر میکنزم چاہتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردی کے خلاف جنگ اس کے خاتمے تک جاری رہے گی۔