کراچی: گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال کے باعث کراچی پورٹ پر کنٹینر رکھنے کی جگہ ختم ہوگئی، انتظامیہ نےمزید جہاز برتھ کرنے سے منع کردیا، ہڑتال کےباعث اربوں روپے کا نقصان کا سامنا ہے، رائس ایکسپورٹرزایسوسی نے بھی ملزبند کرناشروع کردیں۔
تفصیلات کے مطابق گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال کے باعث کنٹینرز کی ترسیل تاحال بند ہے جس کے باعث کروڑوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے اور مزید ہورہا ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار مال بردارجہازوں کو لنگر انداز ہونے اور کنٹینر اتارنے سے منع کردیا گیا۔
آئی سی ٹی (انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل ) اور کے آئی سی ٹی (کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل) پر کنٹینرز رکھنے کی جگہ ختم ہوگئی، آئی سی ٹی نے مال بردار جہازوں کو کنٹینر اتارنے سے منع کرنے کا الرٹ جاری کردیا ہے جب کہ ساؤتھ ایشیا کنٹینر ٹرمینل پر بھی جگہ مکمل ہوگئی۔
Good Transport Strike Continue by arynews
اطلاعات ہیں کہ پی آئی سی ٹی (پورٹ قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل) بھی 24 گھنٹے میں ایسا ہی الرٹ جاری کرسکتا ہے۔
اس حوالے سے شپنگ ماہرین نے کہا ہے کہ تاریخ میں جنگ کے علاوہ کبھی پورٹ بند نہیں کی جاتی، پورٹ پر کنٹینر کی گنجائش ختم ہونے سے ملکی معشیت کو شدید جھٹکا لگا ہے۔
علاوہ ازیں گڈزٹرانسپورٹرزکی ہڑتال کےباعث تاجروں کو اربوں روپے کانقصان برداشت کرنا پڑرہا ہے، رائس ایکسپورٹرزایسوسی ایشن نے بھی ملز بند کرناشروع کردیں۔
پاکستان اپیرل فورم کے چیئرمین جاویدبلوانی کا کہنا ہے کہ ہڑتال کی وجہ سے روزانہ 6ارب روپے کی ایکسپورٹ متاثرہورہی ہے، 45ارب مالیت کے کنٹینرز کراچی بندرگاہ تک نہ پہنچ سکے۔
جاویدبلوانی نے وزیراعظم نواز شریف سے اپیل کی ہے کہ گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کافوری نوٹس لیں، ہڑتال کے باعث برآمدگی آرڈرز بھی منسوخ ہوناشروع ہوگئے ہیں۔
رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے رہنما محمود مولوی نے کہا کہ برآمدات درآمدات رک گئی ہیں، چاول کےبرآمدی آرڈر منسوخ ہوناشروع ہوگئےہیں، چاول برآمد کنندگا ن کو4ارب کا نقصان ہوچکا ہے۔