لاہور: مسلم لیگ کے سینیٹر نہال ہاشمی کے جے آئی ٹی کو دھمکی آمیز بیان کے بعد وکلا نے پرانا انار کلی تھانے میں مقدمے کے لیے درخواست جمع کروادی۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے شعلہ بیان سینیٹر کو جے آئی ٹی کے خلاف بیان دینا مہنگا پڑ گیا، اُن کی اپنی جماعت نے بنیادی رکنیت ختم کر کے سینیٹر شپ سے استعفیٰ دلوادیا جبکہ وضاحت بھی طلب کی۔
دوسری جانب چیف جسٹس آف پاکستان نے نہال ہاشمی کے بیان پر از خود نوٹس لیتے ہوئے کل انہیں سپریم کورٹ میں ذاتی حیثیت سے طلب کر کے بیان کی وضاحت دینے کی ہدایت جاری کردی۔
پڑھیں: نہال ہاشمی کا متنازع بیان، چیف جسٹس کا نوٹس، کل پیش ہونے کا حکم
علاوہ ازیں کچھ دیر قبل لاہور کے وکلاء نے لیگی سینیٹر نہال ہاشمی کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کے لیے پرانا انار کلی پولیس اسٹیشن میں درخواست دائر کردی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ نہال ہاشمی کی اشتعال انگیز تقریر قابل گرفت جرم ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ نہال ہاشمی نے عدلیہ اور جے آئی ٹی اراکین کو دھمکیاں دیں، اس لیے ملزم کے خلاف کار سرکار میں مداخلت پر مقدمہ درج کیا جائے۔