تازہ ترین

آئی ایم ایف کا پاکستان کو سخت مالیاتی نظم و ضبط یقینی بنانے کا مشورہ

ریاض: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سخت...

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

قطری پاسپورٹ کے حامل غیرملکی بھی یواے ای میں داخل نہیں ہوسکیں گے

دبئی: متحدہ عرب امارات نے قطر کا پاسپورٹ رکھنے والے غیر قطری افراد پر بھی امارات میں داخلے پر پابندی عائد کردی‘ قطر کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یو اے ای کی فضائی کمپنی کا کہنا ہے کہ قطر کا پاسپورٹ رکھنے والے افراد متحدہ عرب امارات میں داخل نہیں ہوسکیں گے چاہے ان کا تعلق کسی اور ملک سے ہی کیوں نہ ہو۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اتحاد ائیر ویز کی طرف سے جاری کردہ بیان میں واضح کہا گیا ہے کہ جن مسافروں کے پاس قطر کا پاسپورٹ ہو گا وہ متحدہ عرب امارات میں داخل نہیں ہو سکیں گےاورنہ ہی یہاں سے ٹرانزٹ پرواز لے سکیں گے۔

یاد رہے کہ سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات، بحرین، لیبیا، مالدیپ اور یمن نے قطر کا سفارتی بائیکاٹ کرتے ہوئے قطر سے زمینی اور فضائی رابطے منقطع کردیے ہیں جس کی وجہ انہوں نے یہ بیان کی ہے کہ قطر دہشت گردوں کو سپورٹ کررہا ہے۔


قطرکا بائیکاٹ‘ اسٹاک مارکیٹ کریش


اطلاعات ہیں کہ اس تنازع کی ایک وجہ قطری امیر کا ایک بیان بھی ہے امیر قطر نے مبینہ طور پر ایک فوجی تقریب میں کہا تھا کہ ایران ایک عظیم اسلامی ریاست ہے، اسرائیل کے ساتھ قطر کے تعلقات اچھے ہیں اور حماس فلسطینی مسلمانوں کی واحد نمائندہ تنظیم ہے اس بیان نے عرب دنیا میں تہلکہ مچا دیاتھا۔

بلندو بالا عمارات رکھنے والی یہ عرب ریاست عالمی توجہ اپنی جانب مرکوز رکھنے میں کامیاب رہی ہے لیکن خطے میں حالیہ تنازع قطر کو شدید مشکلات کا شکار کرسکتا ہے اور اس ریاست کا بہت کچھ داؤ پر لگ گیا ہے۔

سات عرب ممالک کی جانب سے قطر کے سفارتی بائیکاٹ کے بعد قطر ایئر ویز کو شدید مالی نقصان کا خدشہ ہے، بائیکاٹ کے بعد قطر کی اسٹاک مارکیٹ کریش کرگئی ساتھ ہی فٹ بال ورلڈ کپ کا انعقاد بھی مشکلات کا شکار ہوگیا۔

قطر میں سال 2022ء میں فٹ بال ورلڈ کپ منعقد ہونا ہے اور وہ بھی مشکلات کا شکار ہوگیا ہے، فٹ بال ورلڈ کپ کے لیے آٹھ نئے اسٹیڈیم بنائے جارہے ہیں،سرحدی بندشیں، تعمیراتی میٹریل آنے میں تاخیر اور راستے طویل ہونے سےسامان کی لاگت میں بھی اضافہ ہوگا۔


اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

Comments

- Advertisement -