اشتہار

جے آئی ٹی کی درخواست پر اٹارنی جنرل کا جواب جمع

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے جے آئی ٹی کی جانب سے سپریم کورٹ میں دی گئی درخواست پر اپناجواب جمع کراتے ہوئے جے آئی ٹی کی جانب سے لگائے گئے الزامات مسترد کردیے۔

تفصیلات کے مطابق اٹارنی جنرل نے جے آئی ٹی کی درخواست پر جواب سپریم کورٹ میں جمع کروادیا۔

جواب میں تمام اداروں پر جے آئی ٹی کے الزامات کو مسترد کر دیا گیا۔ وزیر اعظم آفس نے جے آئی ٹی سے ثبوت فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

جواب میں ریکارڈ میں ٹمپرنگ کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کو تمام ریکارڈ بر وقت فراہم کیا گیا۔ وزیر اعظم آفس نے کسی گواہ کو نہیں پڑھایا۔ اٹارنی جنرل نے وزیر اعظم کا سمن لیک کرنے کا الزام بھی جے آئی ٹی پر لگا دیا۔

- Advertisement -

اٹارنی جنرل کے جواب میں بتایا گیا کہ نہال ہاشمی کو دھمکی آمیز تقریر پر پارٹی سے نکال دیا گیا۔ نیب کے مطابق عرفان نعیم منگی کو شوکاز نوٹس بد نیتی پر مبنی نہیں تھا۔ عدالتی احکامات پر 2 دن میں عملدر آمد کر دیا تھا، بلال رسول اور ان کی اہلیہ کے فیس بک اکاؤنٹ ہیک نہیں کیے گئے۔

اٹارنی جنرل نے یقین دلایا کہ عدالتی حکم پر من و عن عمل کیا جائے گا۔ اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ جے آئی ٹی کو شفافیت اور فیئر پلے کا حکم دیا جائے۔

جواب میں یہ بھی کہا گیا کہ لگتا ہے جے آئی ٹی نے زیادہ وقت ٹاک شوز دیکھنے میں گزارا اور سوشل میڈیا کی بھی بھرپور مانیٹرنگ کی گئی۔


Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں