تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

کیلے کے چھلکے بیماریوں‌ کے علاج میں‌ مفید

کیا آپ جانتے ہیں کہ جس طرح کیلا صحت کے لیے فائدے مند ہے بالکل اُسی طرح اس کا چھلکا بھی مفید ہے۔

تفصیلات کے مطابق کیلا ایک ایسا ذائقہ دار پھل ہے جسے ہر دوسرا شخص پسند کرتا ہے مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ اس کا چھلکا کس قدر غذائیت سے بھرپور ہے اور یہ امراض کے لیے کتنا فائدہ مند ہے۔

غذائیت سے بھرپور اس پھل کا استعمال وافر مقدار میں کیا جاتا ہے اور طبی ماہرین بھی کئی بیماریوں میں مریض کو کیلے کو زیادہ سے زیادہ کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ کیلے کے چھلکے کتنے کارآمد ہیں؟

عام طور پر لوگ کیلا کھا کر اُس کا چھلکا کچرے میں پھینک دیتے ہیں کیوں کہ وہ نہیں جانتے ہیں یہ اُن کے لیے کتنا مفید ہے۔

دانتوں کی سفیدی کے لیے مفید

کیلے کے چھلکے میں پوٹاشیم کی وافر مقدار موجود ہے جو دانتوں کے پیلے پن کو دور کردیتی ہے، چھلکے کو گندے دانتوں پر رگڑا جائے تو فرق واصح طور پر سامنے آجاتا ہے۔

خارش کی علاج

کیلے کے چھلکے سے خارش کی بیماری کا علاج بھی ممکن ہے، متاثرہ شخص اگر اپنی خشک جلد پر چھلکے کو رگڑتا ہے تو اس سے جلد آئلی نارمل ہوجاتی ہے، چھلکے پر شہد لگا کر خارش زدہ جلد پر اسے رگڑیں تو جسم کی خارش کم ہوجاتی ہے اور اس عمل سے بیماری ختم بھی ہوجاتی ہے۔

مسّے اور دانوں کا علاج

ہاتھوں پیروں یا جسم کے کسی بھی حصے پر مسّے (دانے) اندورنی وائرس پیدا ہونے کی وجہ سے نمودار ہوتے ہیں جن کا طویل علاج کیا جاتاہے تاہم کیلے کے چھلکے میں ایک ایسا پروٹین موجود ہے جو اس وائرس کو ختم کرنے میں بہت مدد دیتا ہے۔

کیل مہاسے جھائیاں

چہرے پر پیدا ہونے والے کیل مہاسے یا جھائیوں سے نوجوان پریشان نظر آتے ہیں کیونکہ اُن کے علم میں یہ بات نہیں کہ اس کا علاج کیلے کے چھلکے سے ممکن ہے۔ کیلے کے چھلکے کو آہستہ آہستہ منہ پر لگاکر ان جھائیوں اور جھریوں کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔

نوٹ: متعلقہ امراض میں مبتلاء افراد اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کر کے استعمال کریں


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -