لاہور: اسپاٹ فکسنگ میں ملوث خالد لطیف کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق پاکستانی بلے باز نے میچ فکسر یوسف انور سے دو بار ہوٹل میں ملاقات کی۔
اینٹی کرپشن یونٹ نے خالدلطیف کے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا جو 75 صفحات پر مشتمل ہے، تفیصلی فیصلے میں خالد لطیف پر لگائے جانے والے 6 الزامات میں انہیں قصور وار ٹھہرایا گیا ہے۔
تفیصلی فیصلے کے مطابق خالد لطیف نے میچ فکسر یوسف انور سے 8 اور 9 فروری کو ملاقاتیں کیں اور کھلاڑیوں کو بھی پیش کش کی۔
پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل‘ خالد لطیف پر بھی پانچ سال کی پابندی عائد
پی سی بی آرٹیکل 7 کے تحت دونوں فریقین کو 14 روز کے اندر اپیل دائر کرنے کا حق دیا گیا ہے، اگر کسی نے رجوع نہ کیا تو بورڈ کی جانب سے سنائی گئی پانچ سال پابندی اور دس لاکھ روپے جرمانہ کی سزا پوری کرنی ہوگی۔
یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے نے 20 ستمبر کو اسپاٹ فکسنگ کیس کا فیصلہ جاری کرتے ہوئے خالد لطیف پر پانچ سال کی پابندی اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی تاہم خالد لطیف کے وکیل نے اینٹی کرپشن کے پر جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے فیصلے کو چلینج کرنے کا اعلان کیا تھا۔