مشرقی افریقہ میں واقع ملک زمبابو ے میں فوج نے صدر رابرٹ موگابے کو برطرف کر کے اقتدار پر قبضہ کرلیا۔ دار الحکومت ہرارے میں بکتر بند گاڑیاں اور ٹینک سڑکوں پر آگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق زمبابوے میں فوجی بغاوت کی اطلاعات ہیں، تاہم زمبابوے کی فوج کے سربراہ نے اقتدار پر قبضے کی تردید کی ہے۔
It’s happened. Military has taken over #Zimbabwe airwaves, says they will target "criminals surrounding” #Mugabe to remedy "country’s suffering.” pic.twitter.com/ffzwxcEt7r
— Jeffrey Smith (@Smith_JeffreyT) November 15, 2017
زمبابوے میں فوج نے گزشتہ روز سرکاری ٹیلی ویژن کے ہیڈ کوارٹر پر قبضہ کر لیا تھا جبکہ دار الحکومت ہرارے میں فائرنگ اور دھماکے سنائی دے رہے تھے۔
فوج کا مؤقف ہے کہ انہوں نے صدر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی بلکہ جرائم پیشہ افراد کو نشانہ بنانے کے لیے اقتدار پر قبضہ کیا ہے۔ فوج کے مطابق صدر موگابے اور ان کا خاندان محفوظ ہے۔
#Zimbabwe the full statement by the army. pic.twitter.com/kYlfnO1Gfl
— Sizwe (@mehlulisizwe) November 15, 2017
دوسری جانب ہرارے کی سڑکوں پر فوجی گشت جاری ہے۔ زمبابوے میں صدر موگابے کی جانب سے نائب وزیر اعظم کی برطرفی کے بعد کشیدگی عروج پر پہنچ گئی تھی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔