جمعہ, جولائی 4, 2025
اشتہار

پرامن طریقہ یاطاقت کااستعمال جیسےبھی ہو فیض آبادخالی کرایاجائے،عدالت

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے انتظامیہ کو دھرنے کے شرکا کو کل تک ہٹانے کاحکم دے دیا، عدالت نے حکام کو کہا پرامن طریقہ یاطاقت کااستعمال جیسےبھی ہو فیض آباد خالی کرایا جائے، کل صبح دس بجے تک تمام راستے صاف ہونے چاہئیں۔

تفصیلات کے مطابق سلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک لبیک یارسول اللہ کی جانب سے دھرنا ختم نہ کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ کو حکم دیا کہ پرامن طریقہ یاطاقت کااستعمال جیسےبھی ہوفیض آبادخالی کرائیں، کل صبح دس بجےتک تمام راستےصاف ہوں۔

اسلا م آباد ہائی کورٹ میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ضلعی انتظامیہ نےدھرناختم کرانے کیلئے اختیارات کا استعمال نہیں کیا، اسلام آباد میں دھرنےکے لیے جگہ مختص کی جاچکی ہے، ڈیموکریسی اینڈ اسپیچ کارنر مختص کیا گیا ہے، آزادی اظہار رائے سے دوسرے شہری کو تکلیف نہ ہوخیال رکھا جائے۔

ڈی سی اسلام آباد نے بتایا کہ دھرنے میں شریک افراد نے پتھرجمع کیےہوئےہیں،دس سے بارہ ہتھیار بھی ہیں۔

جسٹس شوکت نے حکام کو کہا آپ سیانے ہوتے تو آپ انہیں روات سے آگے آنے ہی نہ دیتے۔

دوسری جانب آئی جی اسلام آباد بھی ہائیکورٹ آئے اورجسٹس شوکت عزیزصدیقی سےچیمبرمیں ملاقات کی، فاضل جج نے کہا تحریری حکم نامہ لے جائیے، یہ نہ ہوکل آپ کہیں حکم نامہ نہیں ملا تھا۔

عدالت نے کل دس بجے تمام راستے کھولنے کے بعد رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

گذشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے دھرنا ختم کرنے کا حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ جب مقدمہ عدالت میں ہو تودھرنا نہیں دیا جاتا، دھرنےوالےقانون کااحترام کرتے ہیں تودھرنا ختم کردیں،سڑکیں بندہونےسےعوام مشکلات کاشکار ہیں جبکہ سرکاری ملازمین اور سکول جانے والے طلبا کو بھی پریشانی کا سامنا ہے۔

دوسری جانب فیض آباد دھرنے پر عدالتی حکم پرعمل درآمد کیلئے ڈپٹی کمشنرکیپٹن ریٹائرڈمشتاق احمد کی زیر صدارت اجلاس شروع
ہوگیا ، اجلاس میں ڈی آئی جی آپریشنز ،ایس ایس پی اور دیگرافسران شریک ہیں۔

اے آئی جی اسپیشل برانچ کیپٹن ریٹائرڈ محمدالیاس نے اجلاس میں بریفنگ دی اور دھرنے کے شرکا کو عدالتی احکامات پر آخری وارننگ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ۔

ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تحریری وارننگ سےشرکاکورات 10بجےتک کاوقت دیاجائیگا، رات 10بجےتک اگرفیض آبادخالی نہ ہوا تو پھر آپریشن ہوگا، آپریشن کیلئے پولیس کیساتھ ایف سی اوررینجرز استعمال کی جائےگی۔

واضح رہے کہ ایک مذہبی و سیاسی جماعت ‘تحریک لبیک’ کا فیض آباد انٹرچینج پر 13 روز سے دھرنا جاری ہے ، جس میں وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔


مزید پڑھیں : الیکشن بل2017میں ترمیم اتفاق رائے سے منظور ، ختم نبوت ﷺ کا حلف نامہ بحال


واضح رہے کہ نا اہل سابق وزیراعظم نواز شریف کو دوبارہ مسلم لیگ (ن) کا صدر بنانے کے لیے انتخابی اصلاحات بل 2017 منظور کیا گیا تھا، جس کے بعد ختم نبوت کے قانون میں ترمیم کا معاملہ اس وقت سامنے آیا تھا۔

جس کے بعد کہا گیا تھا کہ اس بل کی منظوری کے دوران ختم نبوت کے حوالے سے حلف نامے کو تبدیل کردیا گیا ہے لیکن حکومت نے فوری طور پر اسے ‘کلیریکل غلطی’ قرار دیا اور دوسری ترمیم منظور کرلی تھی۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں