لودھراں: پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے بچوں کی بیرون ملک 16 کمپنیاں ہیں، حالاں کہ وہ محنت سےایک لاکھ بھی نہیں کما سکتے.
تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار انھوں نے لودھراں میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے نوازشریف کومافیا کا گاڈ فادر کہا ہے، مافیا پیسہ بنانے کے لیے لوگوں کوخریدتا ہے اداروں کوتباہ کرتا ہے. ہم پر بھی پریشر ڈالنے، بلیک میل کرنے کے لئےکیسز کیے گئے.
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ شریف برادران اکیلے نہیں وزرا کوساتھ ملا کرچوری کرتے ہیں، سعدرفیق نے اربوں کی چوری کی، خواجہ آصف بیرون ملک سے تنخواہ لے رہے ہیں، ملتان میٹرو میں اربوں کی چوری کا شہبازشریف سےجواب مانگا گیا.
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نیب کو جواب نہیں دے رہی، نیب نوازشریف کےبیٹوں کو بلاتا ہے، تو وہ کہتے ہیں کہ ہم پاکستان کےشہری نہیں.
عمران خان نے کہا کہ جہانگیرترین کونااہل کیاگیا،ہم نےعدالت کافیصلہ مان لیا، جہانگیرترین نے کرپشن، منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری نہیں کی، عدالت کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں، ڈھائی کروڑبیلٹ غائب تھےلیکن ہم نےفیصلہ قبول کیا. نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز نیب میں جا کر کہتے ہیں، ہمارے سوالوں کا جواب نہیں دیا جارہا. میر شکیل نے نواز شریف سے پیسے لے کر میری کردار کشی کی.
عمران خان کہا کہنا تھا کہ عابد باکسرشہبازشریف کے کہنے پرلوگوں کوقتل کرتا تھا، شہبازشریف کےدور میں پولیس نے870 قتل کیے. قصورمیں پولیس نے137قتل کیے، ماڈل ٹاؤن میں پولیس نےدن دیہاڑے14لوگوں کوقتل کیا، شہباز شریف وہ فرعون ہے جس کا وقت قریب آگیا. ماورائےعدالت قتل پرکمیشن بنایا جائے.
الیکشن کمیشن نےعمران خان کو لودھراں جلسے میں خطاب سے روک دیا
عمران خان نے کہا کہ قوم خوش ہے کہ نوازشریف کو نکالا، ثابت کروں گا کہ قوم سپریم کورٹ،نیب، انصاف کے ساتھ ہے، شہبازشریف خادم اعلیٰ نہیں قاتل اعلیٰ ہے، چیف جسٹس صاحب، عابد باکسر آرہا ہے اس کی جان بچائی جائے.
ان کا کہنا تھا کہ کے پی پولیس آج مثالی بن چکی ہے، پرویزخٹک کے پی کے پولیس کو کسی کوقتل کرنے کا نہیں کہہ سکتے، اسما کےقتل کےملزم کوخون کے ایک قطرے کے ذریعے پکڑا.
ان کا کہنا تھا کہ دبئی میں 7 ہزارپاکستانیوں کے پاس ایک ہزارارب کی پراپرٹی ہے، وہ پیسہ جوملکی پیداواربڑھانے پر خرچ ہونا چاہیے، وہ یہ یہاں سےباہرلے گئے. ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس مافیا کامقابلہ کرنا ہے،قوم میں شعورآگیا ہے.
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عمران خان کے لودھراں جلسے میں خطاب کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے جلسے سے خطاب نہ کرنے کا حکم نامہ جاری کیا تھا، ریٹرننگ افسر کی جانب سے عمران خان اور علی ترین کو نوٹس جاری کیا گیا۔ البتہ پی ٹی آئی چیئرمین اور جہانگیر ترین نے تنبیہ کے باوجود تقریریں کیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔