اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائیکورٹ میں 2 بچیوں کے اغوا سے متعلق کیس میں پولیس کے شعبہ کرائم کے سربراہ کو طلب کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں پونے 2 سال سے لاپتہ بچیوں کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی نے بچیوں کو ایک ماہ میں بازیاب کروانے کا یقین دلایا تھا۔ آئی جی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کریں گے۔
عدالت نے کہا کہ پونے 2 سال سے بچیاں لاپتہ ہیں، پولیس کچھ نہیں کر سکی۔ ’کیوں نہ تفتیشی افسر کو فارغ کر کے اڈیالہ جیل بھیج دوں‘۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے استفسار کیا کہ ایس پی صاحب آپ کی کتنی بیٹیاں ہیں، آپ کی ایک بھی بیٹی لاپتہ ہو تو آپ کا کیا حال ہوگا۔ معلوم نہیں کہ بچیاں زندہ بھی ہیں یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ لگتا ہے پولیس معاملے میں کچھ چھپا رہی ہے۔
عدالت نے آئی جی پولیس کو کل ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دے دیا جبکہ پولیس کے شعبہ کرائم کے سربراہ کو بھی پیر کے روز طلب کرلیا گیا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔