تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف آج ریاض میں مصروف دن گزاریں گے

وزیراعظم شہباز شریف جو کل سعودی عرب پہنچے ہیں...

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بھارت: قلعوں کی سیر کے لیے نابینا ہاتھیوں کے استعمال کا انکشاف

نئی دہلی: بھارت کے تاریخی قلعوں میں سیاحوں کی سواری کے لیے استعمال ہونے والے 19 ہاتھیوں کے نابینا اور  شدید بیمار ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق جانوروں کی دیکھ بھال کرنے والے ادارے نے حکومت کو رپورٹ ارسال کی جس میں بتایا گیا ہے کہ راجسھتان میں موجود معروف قلعے امیر میں سیاحت کے لیے استعمال ہونے والے 9 ہاتھی شدید علیل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سرکاری سطح پر ان مقامات کے لیے رجسٹرڈ ہونے والے ہاتھیوں میں سے 102 کو نفسیاتی امراض لاحق ہوگئے جن کی وجہ سے اُن کو چلنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

منگل کے روز حکومت کو دی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جے پور کے پہاڑی علاقے میں واقعے قلعے میں ہرسال لاکھوں سیاح آتے ہیں جو مرکزی دوازے سے ان پر سوار ہوکر پورے محل میں سیر کرتے ہیں، یہاں استعمال ہونے والے ہاتھیوں میں سے 19 کی بینائی بالکل ختم ہوگئی۔

جانوروں کی دیکھ بھال کرنے والے ادارے (پیٹا) کے اعلیٰ افسر کا کہنا ہے کہ جب ہماری ٹیم نے مختلف سیاحتی مقامات پر موجود ہاتھیوں کی صحت کا مشاہدہ کیا تو یہ بہت حیران  کُن تھا کہ وہاں پر موجود ہاتھی آنکھوں اور ٹی بی جیسی موذی بیماری کا شکار ہیں جس کی وجہ سے ا‘ن کی صحت روز بہ روز گرتی جارہی ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہاتھیوں کی خراب صحت کے باوجود اُن کو کمرشل طریقے سے استعمال کرنے کے ذمہ دار متعلقہ ادارے ہیں، علاوہ ازیں یہ بھی انکشاف سامنے آیا کہ سرکاری سطح پر رجسٹرڈ ہونے والے 47 ہاتھیوں کو  غیر قانونی طریقوں سے مارکیٹوں میں فروخت کردیا گیا۔

واضح رہے کہ راجسھتان کے مقامی افراد نے بھی نجی ہاتھی رکھے ہوئے ہیں جنہیں وہ سیاحوں کی سیر تفریح کے لیے کمرشل طور پر استعمال کرتے ہیں اور یہی اُن کا ذریعہ معاش ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -